سب کو خلاف مت کر

سب کو خلاف مت کر
آئینہ صاف مت کر


قد یوں بڑا نہ ہوگا
لاف و گزاف مت کر


رہنے دے جو ہے جیسا
کوئی خلاف مت کر


جو کہہ رہا ہے سن لے
بس اعتراف مت کر


جب جانتا نہیں کچھ
تو اختلاف مت کر


سچائی سامنے ہے
اب انحراف مت کر


سب ہو چکا ہے ثابت
اب لام قاف مت کر


مت بوجھ ذہن پر رکھ
دل کے خلاف مت کر