ہے دل توڑنا تیری فطرت سنا میں
ہے دل توڑنا تیری فطرت سنا میں اور اس کی کوئی حد نہ مدت سنا میں ولے ابتدا جان کر پیش اپنی محبت کی ہے یہ شریعت سنا میں تلاشی میں سارا جہاں گھومتا ہوں کہ جب سے جمال محبت سنا میں جو دیکھا تو جانا قیامت ہے کیا شے جہاں سے بہت تیری بابت سنا میں یہ رنگت یہ خوشبو یہ بادل یہ جھرنے یہ سب ...