Pandit Vidya Rattan Asi

پنڈت ودیا رتن عاصی

پنڈت ودیا رتن عاصی کی غزل

    پھر پریشاں حال ہے قلب و جگر کیا کیجئے

    پھر پریشاں حال ہے قلب و جگر کیا کیجئے اب علاج گردش شام و سحر کیا کیجئے مہرباں ہو بھی اگر اب چارہ گر کیا کیجئے کر چکا ہے درد ہی اس دل میں گھر کیا کیجئے دیکھیے کب موت کا جھونکا بجھا ڈالے اسے زندگی ہے اک چراغ رہ گزر کیا کیجئے ہم سے ہوتا ہی نہیں درد محبت کا علاج اب یہی کرتے ہیں ہم ...

    مزید پڑھیے

    غلط سب دلیلیں غلط سب حوالے

    غلط سب دلیلیں غلط سب حوالے اندھیرے اندھیرے اجالے اجالے مرے حال پر پھبتیاں کسنے والے مبادا تجھے پھونک دیں میرے نالے ہمیں جان و دل سے وہ اپنا بنا لے مگر ہم کہاں ایسی تقدیر والے مجھے وعظ پر وعظ فرمانے والے اگر کوئی تیری بھی نیندیں چرا لے ہزاروں تھے دنیا میں اخلاص والے مگر گردش ...

    مزید پڑھیے

    زندگانی جب ہمیں راس آئے گی

    زندگانی جب ہمیں راس آئے گی دیکھ لینا موت بھی آ جائے گی وہ نظر جب بھی کرم فرمائے گی لازماً دنیا ہمیں اپنائے گی میرے گھر سے شام غم کب جائے گی آج جائے گی تو کل پھر آئے گی کون زندہ رہ سکے گا بن ترے کس سے یہ تہمت اٹھائی جائے گی کون جانے کیا ہو پھر توبہ کا حشر میکدے پر جب گھٹا گھر آئے ...

    مزید پڑھیے

    موجوں سے ٹکرائے ہیں ہم طوفانوں سے کھیلے ہیں

    موجوں سے ٹکرائے ہیں ہم طوفانوں سے کھیلے ہیں اک جینے کی خاطر ہم نے کیا کیا صدمے جھیلے ہیں قلب و نظر کے افسانے یہ رونق بزم عیش و طرب جیتے جی کی باتیں ہیں سب جیتے جی کے میلے ہیں ان کے دم سے رونق ہستی ان کے دم سے یہ دنیا خاک بسر ہیں ظاہر میں جو لوگ بڑے البیلے ہیں یہ اپنی ہمت تھی ہم ہر ...

    مزید پڑھیے

    نا آشنائے درد دل بیقرار لوگ

    نا آشنائے درد دل بیقرار لوگ کیا جانیں آبروئے غم انتظار لوگ تسکین دل کے واسطے ہوتے نہ خار لوگ اے کاش جانتے ترے غم کا وقار لوگ نظریں بچا کے چلتے ہیں بیگانہ وار لوگ اک پل میں بھول جاتے ہیں برسوں کا پیار لوگ ان کے دلوں میں اب وہ محبت نہیں رہی کتنا بدل گئے ہیں الٰہی یہ یار ...

    مزید پڑھیے

    خواب جنت کے ہیں بے محل دوستو

    خواب جنت کے ہیں بے محل دوستو کچھ بھی ہوتا نہیں بے عمل دوستو میرا دعویٰ نہیں بے عمل دوستو دیکھنا یاد آؤں گا کل دوستو ہم مزاج غزل سے ہیں خوب آشنا ہم سے قائم ہے حسن غزل دوستو رنج کے بعد راحت بھی ہے لازمی آج گزرا تو آئے گی کل دوستو لاکھ چاہو مگر مسئلہ زیست کا بے عمل ہو سکے گا نہ حل ...

    مزید پڑھیے

    اس طرح دل کو بے آسرا چھوڑ کر

    اس طرح دل کو بے آسرا چھوڑ کر ہم کہاں جائیں در آپ کا چھوڑ کر کیا بھروسہ مریض غم عشق کا کچھ دعا کیجئے اب دوا چھوڑ کر یوں بھی ہوتا ہے اپنوں سے بد ظن کوئی یوں بھی جاتا ہے کوئی بھلا چھوڑ کر موج طوفاں نے بڑھ کر سہارا دیا چل دیا جب مجھے ناخدا چھوڑ کر بادہ خانے میں رسوائیاں ہی سہی کون ...

    مزید پڑھیے

    اور مشکل یہ آ پڑی ہم پر

    اور مشکل یہ آ پڑی ہم پر طنز کرتے ہیں آپ بھی ہم پر پھر بھی زندہ ہیں ہم زمانے میں ہر جفا اس نے توڑ لی ہم پر مٹ رہے ہیں خلوص کے بندے ختم ہے دور عاشقی ہم پر سادہ لوہی کا یہ صلہ پایا اب بگڑتا ہے ہر کوئی ہم پر بن ترے گھومتے ہیں جب تنہا مسکراتی ہے چاندنی ہم پر ایک تہمت ہیں زندگی پر ...

    مزید پڑھیے

    ہمیں نفرت ہے ایسی زندگی سے

    ہمیں نفرت ہے ایسی زندگی سے تعلق ہی نہ ہو جس کو خوشی سے الٰہی کیا زمانہ آ گیا ہے ہے نفرت آدمی کو آدمی سے بڑھی ہے اور دل کی بے قراری کہا ہے حال دل جب بھی کسی سے ہماری سادگی پر غور کیجئے شکایت آپ کی اور آپ ہی سے انہیں شکوہ ہے عاصیؔ زندگی کا نہیں ہے جن کو الفت زندگی سے

    مزید پڑھیے

    بیٹھے ہو سر راہ گزر کیوں نہیں جاتے

    بیٹھے ہو سر راہ گزر کیوں نہیں جاتے تم لوگ تو گھر والے ہو گھر کیوں نہیں جاتے یہ وقت کے حاکم ہیں سنا وقت کے حاکم یہ کہتے ہیں مر جاؤ تو مر کیوں نہیں جاتے اس بات سے ظاہر ہے تمہیں ایک خدا ہو ہم ورنہ کسی اور کے در کیوں نہیں جاتے پل ہی میں گزر جاتی ہے سکھ چین کی راتیں دکھ درد کے دن پل میں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 5