اور مشکل یہ آ پڑی ہم پر

اور مشکل یہ آ پڑی ہم پر
طنز کرتے ہیں آپ بھی ہم پر


پھر بھی زندہ ہیں ہم زمانے میں
ہر جفا اس نے توڑ لی ہم پر


مٹ رہے ہیں خلوص کے بندے
ختم ہے دور عاشقی ہم پر


سادہ لوہی کا یہ صلہ پایا
اب بگڑتا ہے ہر کوئی ہم پر


بن ترے گھومتے ہیں جب تنہا
مسکراتی ہے چاندنی ہم پر


ایک تہمت ہیں زندگی پر ہم
ایک تہمت ہے زندگی ہم پر


روز جور و عتاب ہوتا ہے
ہو نگہ لطف کی کبھی ہم پر


کیا خبر تھی کہ ایک دن عاصیؔ
مسکرائے گا ہر کوئی ہم پر