وحشت اسی سے پھر بھی وہی یار دیکھنا
وحشت اسی سے پھر بھی وہی یار دیکھنا پاگل کو جیسے چاند کا دیدار دیکھنا اس ہجرتی کو کام ہوا ہے کہ رات دن بس وہ چراغ اور وہ دیوار دیکھنا پاؤں میں گھومتی ہے زمیں آسماں تلک اس طفل شیر خوار کی رفتار دیکھنا یارب کوئی ستارۂ امید پھر طلوع کیا ہو گئے زمین کے آثار دیکھنا لگتا ہے جیسے ...