چہرہ ہوا میں اور مری تصویر ہوئے سب
چہرہ ہوا میں اور مری تصویر ہوئے سب میں لفظ ہوا مجھ میں ہی زنجیر ہوئے سب بنیاد بھی میری در و دیوار بھی میرے تعمیر ہوا میں کہ یہ تعمیر ہوئے سب ویسے ہی لکھو گے تو مرا نام بھی ہوگا جو لفظ لکھے وہ مری جاگیر ہوئے سب مرتے ہیں مگر موت سے پہلے نہیں مرتے یہ واقعہ ایسا ہے کہ دلگیر ہوئے ...