وصالیہ
سب بارشیں ہو کے تھم چکی تھیں روحوں میں دھنک اتر رہی تھی میں خواب میں بات کر رہا تھا وہ نیند میں پیار کر رہی تھی احوال ہی اور ہو رہے تھے لذت میں وصال رو رہے تھے بوسوں میں دھلے دھلائے دونوں نشے میں لپٹ کے سو رہے تھے چھوٹا سا حسین سا وہ کمرہ اک عالم خواب ہو رہا تھا خوشبو سے گلاب ہو ...