Obaidullah Aleem

عبید اللہ علیم

پاکستان کے ممتاز ترین جدید شاعروں میں شامل

One of the most outstanding modern poets of Pakistan.

عبید اللہ علیم کی غزل

    وہ خواب خواب فضائے طرب نہیں آئی

    وہ خواب خواب فضائے طرب نہیں آئی عجیب ہی تھی وہ شب پھر وہ شب نہیں آئی جو جسم و جاں سے چلی جسم و جاں تلک پہنچی وہ موج گرمی رخسار و لب نہیں آئی تو پھر چراغ تھے ہم بے چراغ راتوں کے پلٹ کے گزری ہوئی رات جب نہیں آئی عجب تھے حرف کی لذت میں جلنے والے لوگ کہ خاک ہو گئے خوئے ادب نہیں آئی جو ...

    مزید پڑھیے

    کوئی دھن ہو میں ترے گیت ہی گائے جاؤں

    کوئی دھن ہو میں ترے گیت ہی گائے جاؤں درد سینے میں اٹھے شور مچائے جاؤں خواب بن کر تو برستا رہے شبنم شبنم اور بس میں اسی موسم میں نہائے جاؤں تیرے ہی رنگ اترتے چلے جائیں مجھ میں خود کو لکھوں تری تصویر بنائے جاؤں جس کو ملنا نہیں پھر اس سے محبت کیسی سوچتا جاؤں مگر دل میں بسائے ...

    مزید پڑھیے

    عذاب آئے تھے ایسے کہ پھر نہ گھر سے گئے

    عذاب آئے تھے ایسے کہ پھر نہ گھر سے گئے وہ زندہ لوگ مرے گھر کے جیسے مر سے گئے ہزار طرح کے صدمے اٹھانے والے لوگ نہ جانے کیا ہوا اک آن میں بکھر سے گئے بچھڑنے والوں کا دکھ ہو تو سوچ لینا یہی کہ اک نوائے پریشاں تھے رہ گزر سے گئے ہزار راہ چلے پھر وہ رہ گزر آئی کہ اک سفر میں رہے اور ہر ...

    مزید پڑھیے

    میں کیسے جیوں گر یہ دنیا ہر آن نئی تصویر نہ ہو

    میں کیسے جیوں گر یہ دنیا ہر آن نئی تصویر نہ ہو یہ آتے جاتے رنگ نہ ہوں اور لفظوں کی تنویر نہ ہو اے راہ عشق کے راہی سن چل ایسے سفر کی لذت میں تری آنکھوں میں نئے خواب تو ہوں پر خوابوں کی تعبیر نہ ہو گھر آؤں یا باہر جاؤں ہر ایک فضا میں میرے لیے اک جھوٹی سچی چاہت ہو رسموں کی کوئی زنجیر ...

    مزید پڑھیے

    مٹی تھا میں خمیر ترے ناز سے اٹھا

    مٹی تھا میں خمیر ترے ناز سے اٹھا پھر ہفت آسماں مری پرواز سے اٹھا انسان ہو کسی بھی صدی کا کہیں کا ہو یہ جب اٹھا ضمیر کی آواز سے اٹھا صبح چمن میں ایک یہی آفتاب تھا اس آدمی کی لاش کو اعزاز سے اٹھا سو کرتبوں سے لکھا گیا ایک ایک لفظ لیکن یہ جب اٹھا کسی اعجاز سے اٹھا اے شہسوار حسن یہ ...

    مزید پڑھیے

    کمال آدمی کی انتہا ہے

    کمال آدمی کی انتہا ہے وہ آئندہ میں بھی سب سے بڑا ہے کوئی رفتار ہوگی روشنی کی مگر وہ اس سے بھی آگے گیا ہے جہاں بیٹھے صدائے غیب آئی یہ سایہ بھی اسی دیوار کا ہے مجسم ہو گئے سب خواب میرے مجھے میرا خزانہ مل گیا ہے حقیقت ایک ہے لذت میں لیکن حکایت سلسلہ در سلسلہ ہے یوں ہی حیراں نہیں ...

    مزید پڑھیے

    جو اس نے کیا اسے صلہ دے

    جو اس نے کیا اسے صلہ دے مولا مجھے صبر کی جزا دے یا میرے دیئے کی لو بڑھا دے یا رات کو صبح سے ملا دے سچ ہوں تو مجھے امر بنا دے جھوٹا ہوں تو نقش سب مٹا دے یہ قوم عجیب ہو گئی ہے اس قوم کو خوئے انبیا دے اترے گا نہ کوئی آسماں سے اک آس میں دل مگر صدا دے بچوں کی طرح یہ لفظ میرے معبود ...

    مزید پڑھیے

    دل ہی تھے ہم دکھے ہوئے تم نے دکھا لیا تو کیا

    دل ہی تھے ہم دکھے ہوئے تم نے دکھا لیا تو کیا تم بھی تو بے اماں ہوئے ہم کو ستا لیا تو کیا آپ کے گھر میں ہر طرف منظر ماہ و آفتاب ایک چراغ شام اگر میں نے جلا لیا تو کیا باغ کا باغ آپ کی دسترس ہوس میں ہے ایک غریب نے اگر پھول اٹھا لیا تو کیا لطف یہ ہے کہ آدمی عام کرے بہار کو موج ہوائے ...

    مزید پڑھیے

    مرے خدا مجھے وہ تاب نے نوائی دے

    مرے خدا مجھے وہ تاب نے نوائی دے میں چپ رہوں بھی تو نغمہ مرا سنائی دے گدائے کوئے سخن اور تجھ سے کیا مانگے یہی کہ مملکت شعر کی خدائی دے نگاہ دہر میں اہل کمال ہم بھی ہوں جو لکھ رہے ہیں وہ دنیا اگر دکھائی دے چھلک نہ جاؤں کہیں میں وجود سے اپنے ہنر دیا ہے تو پھر ظرف کبریائی دے مجھے ...

    مزید پڑھیے

    شکست جاں سے سوا بھی ہے کار فن کیا کیا

    شکست جاں سے سوا بھی ہے کار فن کیا کیا عذاب کھینچ رہا ہے مرا بدن کیا کیا نہ کوئی ہجر کا دن ہے نہ کوئی وصل کی رات مگر وہ شخص کہ ہے جان انجمن کیا کیا ادا ہوئی ہے کئی بار ترک عشق کی رسم مگر ہے سر پہ وہی قرض جان و تن کیا کیا نگاہ بوالہوساں ہائے کیا قیامت ہے بدل رہے ہیں گل و لالہ پیرہن ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5