ہر اک اچھے برے سے واسطہ ہے
ہر اک اچھے برے سے واسطہ ہے مجھے یہ شہر سارا جانتا ہے وہ بادل ہوں جو برسے گا یقیناً مرے رونے میں سب کا فائدہ ہے یہ سچ ہے تو رگ جاں سے ہے نزدیک مگر جینا تو میرا مسئلہ ہے شب فرقت کوئی آئے نہ آئے سحر ہونے کا خدشہ دوسرا ہے مجھے اب احتیاطاً خط نہ لکھنا مرے بیٹے کو پڑھنا آ گیا ...