Niyazat Ali Niyaz

نیازت علی نیاز

نیازت علی نیاز کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    زندگی تنگ ترے الاپ سے میں

    زندگی تنگ ترے الاپ سے میں ڈرنے لگتا ہوں اپنی چاپ سے میں وجد میں تھاپ مجھ سے لپٹی ہے اور لپٹا ہوا ہوں تھاپ سے میں تجھ سے ملنے کی آرزو لے کر آج نکلا ہوں اپنے آپ سے میں سرد راتوں میں آہ بن کے اٹھی جل گیا تھا وہیں پہ بھاپ سے میں تھی کڑی دھوپ گھر سے باہر تو پر کبھی کہہ سکا نہ باپ سے ...

    مزید پڑھیے

    اچھوتا گر نہیں مضموں تو سادہ باندھ لیتے ہیں

    اچھوتا گر نہیں مضموں تو سادہ باندھ لیتے ہیں غزل اک اور لکھنے کا ارادہ باندھ لیتے ہیں کہاں قسمت میں شعروں کی خزینے اب خیالوں کے ہم اکثر اپنی سوچوں کا برادہ باندھ لیتے ہیں وہی چاہت کہ میں جس میں رہا ہوں مبتلا برسوں خیال آیا تو سوچا پھر اعادہ باندھ لیتے ہیں گنوا دیتے ہیں ہاتھ ...

    مزید پڑھیے

    اشک مری آنکھ کے قرین کہیں تھا

    اشک مری آنکھ کے قرین کہیں تھا غم جو مرے دل میں جاگزین کہیں تھا چھوڑ گیا تو مجھے جی کیسے بہلتا تجھ سا زمانے میں کیا حسین کہیں تھا راہ گزاروں سے یہ مکان کہے ہے راہ میں دیکھا مرا مکین کہیں تھا میں کہ نہ مرتا تھا مجھ کو مار گیا پھر یار سا اک مار آستین کہیں تھا ہار مقدر نیازؔ ہونی ...

    مزید پڑھیے

    دل کی لگی میں اب جو سرہانے لگا ہوں میں

    دل کی لگی میں اب جو سرہانے لگا ہوں میں مدت کے بعد اپنے ٹھکانے لگا ہوں میں دیوانگی کو دیکھ تو کس انتہا کی ہے تجھ سے نکل کے خود میں سمانے لگا ہوں میں پتھر کا بت بنا رہا اک عمر جانے کیوں تجھ سے ملا تو اشک بہانے لگا ہوں میں مخلوق کا ہے کام ہی جلتی پہ تیل کا اپنی لگی کو آپ بجھانے لگا ...

    مزید پڑھیے

    ہوش اپنا ہے نہ اس کی کچھ خبر مشکل میں ہوں

    ہوش اپنا ہے نہ اس کی کچھ خبر مشکل میں ہوں کیا کہوں اے نامہ بر میں کس قدر مشکل میں ہوں گھر سے باہر بھی تعاقب میں عجب اک خوف ہے دوڑتے ہیں کاٹنے کو بام و در مشکل میں ہوں یہ اکیلا پن جو میرا ہمدم و دم ساز تھا وہ بھی ساتھ اپنے اٹھا لایا ہے ڈر مشکل میں ہوں ہو گئے بازار ویراں باغ خالی ہو ...

    مزید پڑھیے

تمام