کرب کی لذتوں کو ڈھونڈیں گے
کرب کی لذتوں کو ڈھونڈیں گے ہم نئے مہ وشوں کو ڈھونڈیں گے جو ترے پیار کا بدل نہ بنیں پھر انہی حسرتوں کو ڈھونڈیں گے نیم جاں لوگ چیونٹیوں کی طرح رزق کے مخزنوں کو ڈھونڈیں گے شہر والے تو کب کے سو بھی گئے کس لئے قہقہوں کو ڈھونڈیں گے بے سکوں شخص کھوجیوں کی طرح اپنے اپنے گھروں کو ...