رنگ جذبات میں بھر جانے کو جی چاہتا ہے

رنگ جذبات میں بھر جانے کو جی چاہتا ہے
کام اک پیارا سا کر جانے کو جی چاہتا ہے


دشت تاریک تو اک عمر ہوئی چھان لیا
اب تو سورج کے نگر جانے کو جی چاہتا ہے


روح میں خواہشیں اتنی ہیں کہ جینا چاہوں
کرب اتنا ہے کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے


خوف احساس ندامت کو مٹانے کے لئے
رات ڈھل جائے تو گھر جانے کو جی چاہتا ہے


درد رگ رگ میں کچھ اس طرح اتر جاتا ہے
زندگی سے بھی مکر جانے کو جی چاہتا ہے


شاید اس طرح ملے اپنی حقیقت کا سراغ
آپ اپنے میں اتر جانے کو جی چاہتا ہے