Nikita Pareek

نکتا پاریک

نکتا پاریک کی غزل

    وصل میں بھی ہجر کو محسوس کر کے آ گئے ہم

    وصل میں بھی ہجر کو محسوس کر کے آ گئے ہم دل لگانے کو گئے تھے آنکھ بھر کے آ گئے ہم ٹوٹنا پھر آنکھ بھرنا کر رہے ہیں ہم مسلسل موت سے پہلے ہی کتنی بار مر کے آ گئے ہم بزم میں پوچھا کسی نے بے وفا کا نام کیا ہے اور اس کے نام سے دیوار بھر کے آ گئے ہم بات ہے معیار کی تو میکدے جاتے نہیں ہیں پر ...

    مزید پڑھیے

    وقت خود کا خود بخود ہی اب ہمیں لانا پڑے گا

    وقت خود کا خود بخود ہی اب ہمیں لانا پڑے گا ولولے میں آ کے ہم کو خون مہکانا پڑے گا تیرگی تقدیر کی گر ختم کرنی ہے ہمیں تو پھر ہمیں اپنا ستارا آپ چمکانا پڑے گا زندگی کا لطف اٹھانے کی اگر خواہش ہے دل میں تو جوانی میں ہمیں کچھ بچپنا لانا پڑے گا گر نجومی کوئی پڑھ سکتا ہے ہاتھوں کی ...

    مزید پڑھیے

    لخت دل بکھرا جدھر بھی نقش جاناں بن گیا

    لخت دل بکھرا جدھر بھی نقش جاناں بن گیا غم اضافے کے لیے جیسے کہ ساماں بن گیا خط جگر گھائل کرے اور پھول ڈھائے ہے ستم زخم یعنی اک کریدے اک نمکداں بن گیا صرف اک ہی دل ملا تھا اک ستم یہ ہی ہوا اور پھر یہ بھی ستم وہ ہی پریشاں بن گیا دل کریں دل میں بناؤں نور سے خورشید کے کیا مصیبت ہے ...

    مزید پڑھیے

    کس نے یہ تصویر بنائی بادل پر

    کس نے یہ تصویر بنائی بادل پر جیوں کوئی چنری لہرائی بادل پر جنگل جنگل بستی بستی یہ گھومے دیکھو تھک کر سلوٹ آئی بادل پر یا تو تتلی بھولی ان پر رنگ اپنے یا رنگوں نے ہاٹ لگائی بادل پر شب بھر چلتا لکنا چھپنا چندہ کا دن میں سورج سے رعنائی بادل پر بادل میں ہر مذہب کے رب رہتے ...

    مزید پڑھیے

    اس صدی میں تو صداقت پر ستم ایسا ہوا ہے

    اس صدی میں تو صداقت پر ستم ایسا ہوا ہے پاؤں چھوڑو پر پسارے چھل کپٹ پھیلا ہوا ہے ہاں دھوئیں پہ قتل کا الزام آئے گا یقیناً کیونکہ یہ ہر مرتبہ کچھ خاک کر پیدا ہوا ہے اک طرف رکھی محبت اک طرف ہے فکر یعنی اک ترازو میں وزن کا ایک ہی پلڑا ہوا ہے دیکھتے ہیں بت سبھی یہ مسئلہ حیران ہو کر کس ...

    مزید پڑھیے

    تھک گیا جب جسم و جاں کے بوجھ کو ڈھوتے ہوئے

    تھک گیا جب جسم و جاں کے بوجھ کو ڈھوتے ہوئے چل دیا وہ موت کے آغوش میں سوتے ہوئے مجھ کو پڑھنا تھا کہ پورے خواب اپنے کر سکوں بیچ آیا مفلسی کا واقعہ روتے ہوئے آنکھ بھر آتی ہے جب دیکھوں وہ بچہ ریل میں وہ کھلونے بیچتا ہے بچپنا کھوتے ہوئے میں بڑی ہوں یہ انا بھی گر پڑی تھی تب مری جب مرا ...

    مزید پڑھیے