پھری ہوئی مری آنکھیں ہیں تیغ زن کی طرف
پھری ہوئی مری آنکھیں ہیں تیغ زن کی طرف چلا ہے چھوڑ کے بسمل مجھے ہرن کی طرف بنایا توڑ کے آئینہ آئینہ خانہ نہ دیکھی راہ جو خلوت سے انجمن کی طرف رہ وفا کو نہ چھوڑا وہ عندلیب ہوں میں چھٹا قفس سے تو پرواز کی چمن کی طرف گریز چاہئے طول امل سے سالک کو سنا ہے راہ یہ جاتی ہے راہزن کی ...