Naz Butt

ناز بٹ

ناز بٹ کی غزل

    حریص خواہش لعل و گہر نہیں ہوئی میں

    حریص خواہش لعل و گہر نہیں ہوئی میں محبتوں میں طلب گار زر نہیں ہوئی میں ترا خیال رہا دل کی دھڑکنوں کے قریں سو تیرے غم سے کبھی بے خبر نہیں ہوئی میں سجایا خود کو وفا کے سنگھار سے میں نے اسی سبب سے کبھی بے ہنر نہیں ہوئی میں کسی کو کیسے بتاتی میں منزلوں کا پتہ جب اپنے ساتھ شریک سفر ...

    مزید پڑھیے

    دل و نگاہ کی حیرت میں رہ گئے ہیں ہم

    دل و نگاہ کی حیرت میں رہ گئے ہیں ہم خمار خواب کی لذت میں رہ گئے ہیں ہم چرا کے لے گئی دنیائے پرف فریب اس کو اور اپنی سادہ طبیعت میں رہ گئے ہیں ہم ہمیں تو کھینچ رہا تھا سفر تری جانب بس اس جہاں کی روایت میں رہ گئے ہیں ہم وہ دیکھتا ہے کہ جیسے نہ ہم کو دیکھا ہو اس آئنے کی شرارت میں رہ ...

    مزید پڑھیے

    ہر اک موسم کی نیت جانتی ہیں

    ہر اک موسم کی نیت جانتی ہیں ہوا کے ڈر سے شاخیں کانپتی ہیں کوئی ان کا بھی آ کر ہاتھ روکے وہ یادیں جو دلوں کو کاٹتی ہیں مجھے ہے بد دعا شاید کسی کی مری آنکھوں سے نیندیں بھاگتی ہیں بدن میں سرسراتی ہے خموشی رگوں میں وحشتیں سی ناچتی ہیں عجب سی کیفیت ہے بے بسی کی میں سو جاؤں تو آنکھیں ...

    مزید پڑھیے

    پہلے دکھ درد کئی دل میں سنبھالے میں نے

    پہلے دکھ درد کئی دل میں سنبھالے میں نے پھر کیا خود کو ترے غم کے حوالے میں نے کیوں کھلے تجھ پہ سفر میں تھی عزیت کیسی کب دکھائے ہیں تجھے روح کے چھالے میں نے تو نے ہر گام جو بخشے ہیں اندھیرے مجھ کو ان اندھیروں میں ترے خواب اجالے میں نے تیری تصویر مرے پاس تھی یعنی تو تھا دن ترے ہجر ...

    مزید پڑھیے

    کچھ اس ادا سے ہمیں غم گسار ملتے ہیں

    کچھ اس ادا سے ہمیں غم گسار ملتے ہیں ہزار زخم پس اعتبار ملتے ہیں شب فراق کی وحشت نہ پوچھئے ہم سے ہم اپنے ہجر سے دیوانہ وار ملتے ہیں یہ شہر زخم فروشاں ہے ہائے کیا کیجے کہ پائے گل بھی یہاں خار خار ملتے ہیں وہ جن کی کوکھ میں شوق خرد پنپتا ہے وہ ولولے بھی جنوں کا شکار ملتے ہیں سجا کے ...

    مزید پڑھیے

    ترا نصیب بنوں تیری چاہتوں میں رہوں

    ترا نصیب بنوں تیری چاہتوں میں رہوں تمام عمر محبت کی وحشتوں میں رہوں خمار حسرت دیدار میں رہوں ہر دم سواد عشق یونہی تیری شدتوں میں رہوں یہ زندگی کی حرارت ترے سبب سے ہے میں لمحہ لمحہ جنوں کی تمازتوں میں رہوں یہ اہتمام شب و روز ہو مری خاطر ترے خیال کی رنگین خلوتوں میں ...

    مزید پڑھیے

    کسی بھی سمت کوئی دل کشا منظر نہیں ملتا

    کسی بھی سمت کوئی دل کشا منظر نہیں ملتا وفا کے شہر میں احساس کا پیکر نہیں ملتا یہ کیسا عکس ہے جو آئنے کے ساتھ رہ کر بھی کبھی باہر نہیں رہتا کبھی اندر نہیں ملتا ہجوم غم گساراں یوں تو ہے ہر گام پر لیکن جسے ہم ڈھونڈتے ہیں نازؔ وہ اکثر نہیں ملتا

    مزید پڑھیے

    تجھ کو سوچوں میں سو بہ سو ہو کر

    تجھ کو سوچوں میں سو بہ سو ہو کر میں تو بس رہ گئی ہوں تو ہو کر یہ ترے لمس کا کرشمہ ہے پھیل جاتی ہوں رنگ و بو ہو کر تو نہ ہو تو میں بانجھ مٹی ہوں راکھ ہو جاؤں بے نمو ہو کر ہے تری قید میں ہی آزادی ڈھانپ لے مجھ کو چار سو ہو کر آئنہ ہوں ترے وجود کا میں آ کبھی دیکھ رو بہ رو ہو کر نازؔ کے ...

    مزید پڑھیے

    چھپائیں کس طرح آنکھیں چمک محبت کی

    چھپائیں کس طرح آنکھیں چمک محبت کی ان آئنوں میں ہے ہر دم جھلک محبت کی دھڑک رہی ہے کوئی یاد سرخ پھولوں میں جھپک رہی ہے دلوں میں پلک محبت کی عجیب رنگ کسی کی نظر سے چھٹکے ہیں بدن میں پھیل رہی ہے دھنک محبت کی ہر ایک شاخ پہ کھلنے لگے بہار میں پھول ہر ایک دل میں اٹھی ہے کسک محبت ...

    مزید پڑھیے

    میں اس میں عکس طلب اپنا ڈھونڈھتی ہی رہی

    میں اس میں عکس طلب اپنا ڈھونڈھتی ہی رہی مگر وہ چشم محبت کہ اجنبی ہی رہی وہ اک چراغ جو اس لمس نے جلایا تھا مرے بدن میں سدا اس کی روشنی ہی رہی قرار پایا نہیں تیرے قرب میں بھی مگر تجھے گنوا کے بھی اس دل میں بے کلی ہی رہی گو مختصر تھے بہت تیرے وصل کے لمحے تمام عمر ترے غم سے دوستی ہی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2