Naz Butt

ناز بٹ

ناز بٹ کی غزل

    چمن سا دشت تا حد نظر کتنا حسیں ہے

    چمن سا دشت تا حد نظر کتنا حسیں ہے تو میرا ہم قدم ہے تو سفر کتنا حسیں ہے مری جانب لپکتی منزلوں سے پوچھ لینا کسی کے ساتھ چلنے کا ہنر کتنا حسیں ہے وہ میرے سامنے بیٹھا ہوا ہے میرا ہو کر دعائے نیم شب کا یہ اثر کتنا حسیں ہے زہے قسمت کہ سایہ دار بھی ہے با ثمر بھی مرے سر پر محبت کا شجر ...

    مزید پڑھیے

    بے خبر ہوتے ہوئے بھی با خبر لگتے ہو تم

    بے خبر ہوتے ہوئے بھی با خبر لگتے ہو تم دور رہ کر بھی مجھے نزدیک تر لگتے ہو تم کیوں نہ آؤں سج سنور کر میں تمہارے سامنے خوش ادا لگتے ہو مجھ کو خوش نظر لگتے ہو تم تم نے لمس معتبر سے بخش دی وہ روشنی مجھ کو میری آرزوؤں کی سحر لگتے ہو تم جس کے سائے میں اماں ملتی ہے میری زیست کو مجھ کو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2