Naz Butt

ناز بٹ

ناز بٹ کی نظم

    بنجر زمیں کا خواب

    کئی صدیوں سے صحرا کی سلگتی ریت پر تنہا کھڑی میں سوچتی ہوں نہیں کوئی نہیں ہے نہیں کوئی نہیں ہے جو مرے اندر بلکتی خامشی کو تھپکیاں دے کر سلا ڈالے محبت اوک میں بھر کر پلا ڈالے یہ کیسی بے نیازی ہے کہ جلتی ایڑیوں کی سسکیاں سن کر بھی بادل چپ رہا ہے یہ کیسے رت جگے آنکھوں میں اترے ہیں کہ ...

    مزید پڑھیے

    گلابی بارش

    عجب سماں ہے میں بند آنکھوں سے تک رہی ہوں خمار شب میں گلاب رت کی رفاقتوں سے مہک رہی ہوں وہ نرم خوشبو کی طرح دل میں اتر رہا ہے میں قرب‌‌ جاں کی لطافتوں سے بہک رہی ہوں یہ چاہتوں کی حسین بارش کا معجزہ ہے کہ میری پوریں سلگ رہی ہیں میں قطرہ قطرہ پگھل رہی ہوں میں رنگ و خوشبو کا لمس پا ...

    مزید پڑھیے

    احساس

    اس لمس کا کوئی نام تو ہو جو تجھ کو سوچ کے جگتا ہے جو تیرے ذکر کے آتے ہی رگ رگ میں دوڑنے لگتا ہے کیوں تیرے نام کو سنتے ہی مری سانس مہکنے لگتی ہے احساس نشے میں ہوتا ہے ہر فکر بہکنے لگتی ہے اک نادیدہ احساس مری پوروں میں گھلنے لگتا ہے اک بند دریچہ حسرت کا خوابوں میں کھلنے لگتا ہے جب ...

    مزید پڑھیے

    الاماں الاماں

    صبح سے شام تک سلسلہ زیست کا کس قدر ہے کٹھن کس قدر بے اماں لمحہ لمحہ سسکتی ہوئی زندگی ہر قدم پر بلکتی ہوئی زندگی خواہشوں کی اسیری پہ نوحہ کناں ہر گھڑی جسم و جاں روح گھائل خراشوں کے دل پر نشاں روز اول سے جاری و ساری یہاں وحشتوں کا سماں کوئی پل بھی اذیت سے خالی نہیں کون سی آنکھ ہے جو ...

    مزید پڑھیے

    محبت نور ہے جاناں

    زمانہ اس کی خواہش میں ازل سے چور ہے جاناں محبت نور ہے جاناں محبت نور ہے جاناں رخ مہتاب سے روشن نگار خواب سے روشن نظر میں کھلنے والے سبزۂ شاداب سے روشن ستاروں سے کہیں بڑھ کر چمک اس کے جلو میں ہے جو آب و تاب ہے اس میں کہاں سورج کی ضو میں ہے یہ نخل عشق پر جیسے وفا کا بور ہے جاناں محبت ...

    مزید پڑھیے

    مجھے کچھ دیر سونے دو

    سنو جاناں مجھے کچھ دیر سونا ہے اور اپنی آنکھ کی پتلی میں رقصاں تتلیوں کے لمس کو محسوس کرنا ہے سنو جاناں میں آنکھیں بند کرتی ہوں تو ان مخمور لمحوں میں تمہارے ریشمی احساس کی اک نرم سی خوشبو نواح جسم و جاں میں پھیل جاتی ہے فضا مہمیز ہوتی ہے اسی ساعت ہوائے نیم شب نرمل سروں میں ...

    مزید پڑھیے

    سنو ہمدم

    سنو ہمدم میں رستہ بھول بیٹھی ہوں اداسی کا گھنا جنگل مرے احساس پہ تاریکیوں کے ان گنت سائے بچھاتا ہے مجھے آسیب کی صورت ڈراتا ہے ہوا کی چیخ میری نیند کو ایسے نگلتی ہے کہ جیسے آگ سوکھی لکڑیوں کو راکھ کرتی ہے جہاں میں پاؤں رکھتی ہوں وہاں پر وسوسوں کے ناگ پھن پھیلائے بیٹھے ہیں میں جتنے ...

    مزید پڑھیے

    پورے چاند کی رات کا جادو

    چاند کی رات کا جادو شام ڈھلے اک آہٹ دل میں ہوتی ہے! دھیرے دھیرے شام کا سایہ اور بھی گہرا ہوتا ہے شام سے رات کا ملنا وصل کی خواہش اور بڑھا دیتا ہے پورے چاند کی رات کا جادو جوبن پر آ جاتا ہے جھیل کا روشن پانی چاند کا عکس اچھالے پھرتا ہے ایک نشہ سا دل میں جیسے قطرہ قطرہ گرتا ہے حسن کنول ...

    مزید پڑھیے

    سراب

    وصل کے فسانے سے ہجر کے زمانے تک فاصلہ ہے صدیوں کا فاصلہ کچھ ایسا ہے عمر کی مسافت بھی جس کو طے نہ کر پائے منزلوں کے ملنے تک آرزو ہی مر جائے چار سمت آہوں کے دل فگار منظر ہیں منظروں کی بارش میں آنکھ بھیگی رہتی ہے آئنے سے کہتی ہے کس لئے سنورتی ہوں کیوں سنگھار کرتی ہوں اجنبی مسافر ...

    مزید پڑھیے