Nafeesa Sultana Ana

نفیسہ سلطانہ انا

نفیسہ سلطانہ انا کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    جو نہیں ہے تیرا مقصد مجھے سوگوار کرنا

    جو نہیں ہے تیرا مقصد مجھے سوگوار کرنا مجھے کچھ برا نہیں ہے ترا انتظار کرنا مری آنکھ کی نمی نے ترے سارے بھید کھولے نہیں تھا مرا ارادہ تجھے شرمسار کرنا مری زیست برگزیدہ تھی حصار بندگی میں تجھے کیوں پسند آیا مجھے بے حصار کرنا ہیں ہزاروں دفن آنسو مری قبر آرزو میں نہ دل حزیں کو تم ...

    مزید پڑھیے

    نظر سے جس کی اب مستور ہوں میں

    نظر سے جس کی اب مستور ہوں میں اسی کی یاد سے معمور ہوں میں چٹانوں کی طرح مد مقابل مگر اندر سے چکنا چور ہوں میں شب ظلمت نہیں حوا کی بیٹی اجالا ہوں سحر کا نور ہوں میں محبت کا تقاضہ ہے مروت سمجھنا یہ نہیں مجبور ہوں میں وفا کا پیار کا پیکر ہوں لیکن جو ہو صیاد تو زنبور ہوں میں ہوا لے ...

    مزید پڑھیے

    اگرچہ مصلحت آمیز ہی ہے

    اگرچہ مصلحت آمیز ہی ہے کڑے لہجے سے بہتر خامشی ہے نظر کی پیاس تو نظروں سے پوچھو ہیں زیر آب پھر بھی تشنگی ہے وہی چھوتے ہیں اکثر آسماں کو جبیں جن کی زمینوں پر جھکی ہے ورق آہستگی سے کھولیے گا بہت خستہ کتاب زندگی ہے مراسم پہلے بھی اچھے نہیں تھے مگر اب تو دلوں میں بے دلی ہے مری بے ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    نظم

    مرے شہر میں مری آخری وہ عجیب شب تھی وصال کی کہ چمن میں چھایا دھواں سا تھا کہاں شبنمی وہ بہار تھی وہ چنبیلی خوشبو بکھیرتی وہ بھری سی شاخیں گلاب سی کہ ہر ایک پتی تھی نوحہ خواں تھی کلی کلی بھی نڈھال سی تھے وہ مجھ سے جیسے گلہ کناں میں چلی ہوں کیوں انہیں چھوڑ کے تھیں لرزتی کانپتی ...

    مزید پڑھیے