جو نہیں ہے تیرا مقصد مجھے سوگوار کرنا

جو نہیں ہے تیرا مقصد مجھے سوگوار کرنا
مجھے کچھ برا نہیں ہے ترا انتظار کرنا


مری آنکھ کی نمی نے ترے سارے بھید کھولے
نہیں تھا مرا ارادہ تجھے شرمسار کرنا


مری زیست برگزیدہ تھی حصار بندگی میں
تجھے کیوں پسند آیا مجھے بے حصار کرنا


ہیں ہزاروں دفن آنسو مری قبر آرزو میں
نہ دل حزیں کو تم بھی کبھی غم گسار کرنا


ترے پیار میں تھی اندھی انا کجروی نہ سمجھی
ترا وعدہ توڑ جانا یہی بار بار کرنا