مجھ سے پوچھو
میں ہر دور میں جنما باتیں ہر یگ کی دہرا سکتا ہوں مجھ سے پوچھو میں سقراط کے ہونٹوں پر تھا زہر کا پیالہ میں نے پیا تھا اور سقراط مرا کب تھا رام نے کب بن باس لیا تھا وہ تو میں تھا چودہ سال تو میں نے کاٹے جنگل جنگل صحرا صحرا میں بھٹکا تھا اور لنکا تک تم کو تو معلوم نہیں ہے میں بھی نوح ...