Musavvir Sabzwari

مصور سبزواری

ممتاز جدید شاعر

Prominent modernist ghazal poet

مصور سبزواری کی غزل

    مجھے بھی اپنا شریک سفر شمار کرو

    مجھے بھی اپنا شریک سفر شمار کرو سحر کے بجھتے دیو میرا انتظار کرو ہمارا ذوق نمو کیا شکستہ شیشے ہیں ہم آئنوں کو عطا پردۂ غبار کرو ہمارے اشکوں کی معراج اپنے دامن تک تم اپنی پاکیٔ داماں کا اعتبار کرو چھپائے جاؤ یوں ہی داغ داغ سینوں کو خیال بیکسیٔ عصمت بہار کرو نہ دو دعائے خرد ...

    مزید پڑھیے

    جو گیا یہاں سے اسی مکان میں آئے گا

    جو گیا یہاں سے اسی مکان میں آئے گا تھا ستارہ ٹوٹ کے آسمان میں آئے گا کبھی خواب سا کبھی خوشبوؤں کا حجاب سا بڑی مشکلوں سے وہ میرے دھیان میں آئے گا اسے سوچنا نہ سمندروں کے دماغ سے وہ گہر صدف کے فقط گمان میں آئے گا نہیں آ سکا جو میں گل زمینوں کے جشن تک تو غبار سا کسی سبز لان میں آئے ...

    مزید پڑھیے

    نفس نفس ہے بھنور چڑھتی شب کا منظر ہے

    نفس نفس ہے بھنور چڑھتی شب کا منظر ہے حصار جسم میں اک چیختا سمندر ہے ہوائے تازہ کے مانند مت لپٹ مجھ سے گئی رتوں کا بہت زہر میرے اندر ہے نکل کے جاؤں گنہ گار تیرگی سے کدھر ہر ایک ہاتھ میں اب روشنی کا پتھر ہے اک آگ اڑتی ہوئی سی وہی تعاقب میں بدن کی راکھ ابھی شاید بدن کے اندر ہے تو ...

    مزید پڑھیے

    جو خس بدن تھا جلا بہت کئی نکہتوں کی تلاش میں

    جو خس بدن تھا جلا بہت کئی نکہتوں کی تلاش میں میں تمام لوگوں سے مل چکا تری قربتوں کی تلاش میں تری آنکھ سے مری آنکھ تک فقط ایک منظر خاک ہے وہی شام تیرہ سرشت سی ملی مدتوں کی تلاش میں کوئی خواب سر سے پرے رہا یہ سفر سراب سفر رہا میں شناخت اپنی گنوا چکا گئی صورتوں کی تلاش میں یہ جو ...

    مزید پڑھیے

    زیاں ہے جان کا یہ کاروبار مت کرنا

    زیاں ہے جان کا یہ کاروبار مت کرنا صبا سے سائے سے خوشبو سے پیار مت کرنا ہمیں وہاں کے بگولے بنے جو کہتے تھے طواف کوچۂ شہر نگار مت کرنا میں ڈھلتی دھوپ کی لو ہوں مرا بھروسہ کیا نگاہ شام مرا انتظار مت کرنا نہ خود تمہیں پہ کچھ الزام وقت آ جائے ہمارا شکوۂ‌ صبر و قرار مت کرنا یہ سچ ہے ...

    مزید پڑھیے

    ہر سانس میں مسمار کھنڈر ٹوٹتے رہنا

    ہر سانس میں مسمار کھنڈر ٹوٹتے رہنا سن سن کے شکستوں کی خبر ٹوٹتے رہنا افلاک سے ماتم زدہ آوازوں کی آمد رہ رہ کے ستاروں کے گجر ٹوٹتے رہنا یلغار ہواؤں کی پرندوں کی صفوں پر آندھی میں پری زادوں کے پر ٹوٹتے رہنا دن بھر وہی لمحات سے رہنا متصادم شب بھر وہی لمحوں کی کمر ٹوٹتے رہنا ملبے ...

    مزید پڑھیے

    وداع ساتھ تمہارے ہی ہو گیا سورج

    وداع ساتھ تمہارے ہی ہو گیا سورج پھر اس کے بعد نہ ہم کو کہیں ملا سورج کہیں ابھر نہ سکا روز و شب کی محفل میں میں دن کا چاند رہا اور رات کا سورج اٹھے جو ہم سے گراں گوش تو ہوا معلوم ہمیں پکار کے کب کا چلا گیا سورج ملن کی شام سہی پر ملن نصیب کہاں تو چڑھتے چاند کی میت میں ڈوبتا سورج اس ...

    مزید پڑھیے

    آشفتگی پھر آج منا لے گئی مجھے

    آشفتگی پھر آج منا لے گئی مجھے اک بوئے رہ گزار بلا لے گئی مجھے جانا تھا میں نے میں ترے قدموں کی دھول ہوں دنیا سمجھ کے پھول اٹھا لے گئی مجھے چارہ گروں کو میری ہوا تک نہ مل سکی چپکے سے کوئی شام بلا لے گئی مجھے تجھ کو پکارنا تھا نہ دشت طلب میں دوست دور اور تجھ سے تیری صدا لے گئی ...

    مزید پڑھیے

    لہو لہان تھا شاخ گلاب کاٹ کے وہ

    لہو لہان تھا شاخ گلاب کاٹ کے وہ ہوا ہلاک چٹانوں کے خواب کاٹ کے وہ میں گزرے وقت کے کس آسماں میں جیتا ہوں گیا کبھی کا ہوا کی طناب کاٹ کے وہ اسی امید پہ جلتی ہیں دشت دشت آنکھیں کبھی تو آئے گا عمر خراب کاٹ کے وہ ہوئے ہیں خشک بھری دوپہر کئی دریا اس آرزو میں کہ رکھ دے سراب کاٹ کے ...

    مزید پڑھیے

    اٹھے جس بزم سے تم غم کا سماں چھوڑ آئے

    اٹھے جس بزم سے تم غم کا سماں چھوڑ آئے دیے محفل سے اٹھا لائے دھواں چھوڑ آئے ایک ٹوٹا ہوا بیکار سفینہ ہم ہیں ہمیں اب سیل بلا چاہے جہاں چھوڑ آئے آج سر پھوٹے گا روئے گی نہ دیوار تیری شہر سے دور ہمیں اہل جہاں چھوڑ آئے ہنس کے جی بھر کے زمانے کہ جنوں ہار گیا ناصحا خوش ہو کہ ہم کوئے بتاں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5