ٹوٹتے جسم کے مہتاب بکھر جا مجھ میں
ٹوٹتے جسم کے مہتاب بکھر جا مجھ میں میں چڑھی رات کا دریا ہوں اتر جا مجھ میں میں تری یاد کے ساون کو کہاں برساؤں اب کی رت میں کوئی بادل بھی نہ گرجا مجھ میں جاتے قدموں کی کوئی چاپ ہی شاید سن لوں ڈوبتے لمحوں کی بارات ابھر جا مجھ میں جانے میں کون سے پت جھڑ میں ہوا تھا برباد گرتے پتوں ...