اسی کے کہنے پہ منحصر ہے
اسی کے کہنے پہ منحصر ہے یہ سارا اس کی سر راہ پر ہے کمال داد اس کو اس قدر ہے یہ زور اس کی ہی واہ پر ہے کہاں کہاں کس کو کیا ملے گا یہ فیصلہ سربراہ پر ہے کسی کی آنکھوں کے اشک پر ہے کسی کے ہونٹوں کی آہ پر ہے بدل تو لوں راستہ مگر پھر نظر ابھی زاد راہ پر ہے چلے گا اب کتنی دور تک تو یہ ...