Mumtaz Malik

ممتاز ملک

ممتاز ملک کی غزل

    اسی کے کہنے پہ منحصر ہے

    اسی کے کہنے پہ منحصر ہے یہ سارا اس کی سر راہ پر ہے کمال داد اس کو اس قدر ہے یہ زور اس کی ہی واہ پر ہے کہاں کہاں کس کو کیا ملے گا یہ فیصلہ سربراہ پر ہے کسی کی آنکھوں کے اشک پر ہے کسی کے ہونٹوں کی آہ پر ہے بدل تو لوں راستہ مگر پھر نظر ابھی زاد راہ پر ہے چلے گا اب کتنی دور تک تو یہ ...

    مزید پڑھیے

    محبت بانٹنے نکلے تھے پتھر لے کے گھر لوٹے

    محبت بانٹنے نکلے تھے پتھر لے کے گھر لوٹے بہت سے دشت چھانے اور ہو کے در بدر لوٹے ہماری سوچ سے دل تک بڑی لمبی مسافت ہے چلو اب دیکھتے ہیں کہ کہاں سے یہ نظر لوٹے جہاں میں مسندیں اب بے ہنر آباد کرتے ہیں جبھی تو لے کے آنکھیں نم سبھی اہل ہنر لوٹے لیے ہم کانچ کا دل بر سر بازار بیٹھے ...

    مزید پڑھیے

    جانے کیا بات ہے ہنستے ہوئی ڈر جاتے ہیں

    جانے کیا بات ہے ہنستے ہوئی ڈر جاتے ہیں چلتے چلتے ہوئے رستے میں ٹھہر جاتے ہیں مارنے کے لیے ہتھیار ضروری تو نہیں ہم تو احساس کی شدت سے ہی مر جاتے ہیں نام کے اپنوں نے تا عمر کیا ہے رسوا اب تو ڈرتے ہوئے ہم اپنے بھی گھر جاتے ہیں یہ الگ بات کہ ہم خود ہی فراموش کریں کون کہتا ہے کہ حالات ...

    مزید پڑھیے

    کڑکتی دھوپ میں سایہ (ردیف .. ے)

    کڑکتی دھوپ میں سایہ اندھیروں میں اجالا ہے کوئی ثانی نہیں اس کا مجھے جس ماں نے پالا ہے محض اک سیپ تھی میں تو گہر اس نے نکالا ہے ہمیشہ مشکلوں میں تو اسی دل کو سنبھالا ہے مجھے جو معتبر کر دے مری ماں کا حوالہ ہے مجھے ممتازؔ کرنے کو دعاؤں کا وہ ہالا ہے

    مزید پڑھیے

    میں محبت کے ماروں کی دنیا سے ہوں

    میں محبت کے ماروں کی دنیا سے ہوں مجھ سے کیجے وفا سخت مشکل میں ہوں دور تک درد کی سرحدیں جا چکیں کوئی دے دو دوا سخت مشکل میں ہوں زندگی قید میں اک زمانے سے ہے اب تو کر دو رہا سخت مشکل میں ہوں تجھ سے کوئی بھلائی توقع نہیں کوئی کر دے بھلا سخت مشکل میں ہوں اس کی جاتی ہے جس کی ہو عزت ...

    مزید پڑھیے