اندوہ ناک
میں اپنی آتش میں جل رہا تھا تو میں نے دیکھا کہ لوگ مجھ سے ذرا ہی دور اک گڑھے کے اطراف یوں جمع تھے کہ جیسے دنیا کے سارے کاموں کو چھوڑ کر صرف میرے جلنے کے منتظر ہوں وہ دیر سے استخواں لحد میں اتارنے کے لیے کھڑے تھے وہ سب عزادار تھے مگر حسب عادت ہی پھبتیاں کس رہے تھے مجھ پر میں جل رہا ...