Mubeen Mirza

مبین مرزا

معروف پاکستانی فکشن نویس، شاعر اور صحافی۔ ادبی جریدے ’مکالمہ‘ کے مدیر۔

Noted Pakistani fiction writer, poet, and journalist; also the editor of literary journal "Mukalema".

مبین مرزا کے تمام مواد

2 مضمون (Articles)

    ہم کہاں قسمت آزمانے جائیں

    مستنصر حسین تارڑ اس عہد کے جانے پہچانے ادیب ہیں۔ انگریزی میں پرولیفک رائٹر (Prolific Writer) کی اصطلاح جس معنی میں مستعمل ہے، اس کا اطلاق مستنصر حسین تارڑ پر ہوتا ہے۔ اردو میں اس نوع کے لکھنے والوں کو ’’بسیار نویس‘‘ کہا جاتا ہے۔ تاہم بسیار نویسی چوں کہ ہمارے یہاں سنجیدہ ادبی حلقوں ...

    مزید پڑھیے

    عہد جدید اور انسانی احساس کی صورت گری

    عناصر اور مظاہر کی اس کائنات میں انسان اور وقت کا گہرا اور لابدی رشتہ ہے۔ وہ رشتہ جو ازل سے ہے اور ابد تک رہے گا۔ فلسفیوں، ادیبوں اور شاعروں کے لیے انسان اور وقت کی حقیقت و ماہیت کا سوال بار بار توجہ کا مرکز بنتا آیا ہے۔ دونوں کے باہمی رشتے پر ہر دور اور ہر تہذیب کے بڑے ادیبوں، ...

    مزید پڑھیے

22 غزل (Ghazal)

    غبار راہ طلسم زمانہ ہو گئے ہیں

    غبار راہ طلسم زمانہ ہو گئے ہیں ہم ایسے لوگ بھی آخر فسانہ ہو گئے ہیں رہے ہیں رونق صد آستاں وہ لوگ کہ آج یہ چند تنکے جنہیں آشیانہ ہو گئے ہیں جو مثل ابر بہاراں ہیں دوسروں کے لیے وہ لوگ اپنے لیے تازیانہ ہو گئے ہیں جہاں پہ آئے تھے اک روز طمطراق کے ساتھ بہ حسرت آج وہاں سے روانہ ہو گئے ...

    مزید پڑھیے

    میں دن بھر پہلے اس دنیا کی جولانی میں رہتا ہوں

    میں دن بھر پہلے اس دنیا کی جولانی میں رہتا ہوں مگر پھر رات بھر دل کی بیابانی میں رہتا ہوں یہاں لوگوں کے دل اور چہرے ہر لحظہ بدلتے ہیں مجھے لگتا ہے میں اک دشت امکانی میں رہتا ہوں مجھے کچھ فکر فردا ہے نہ کوئی حال کی الجھن کہ میں تو گزرے وقتوں کی پریشانی میں رہتا ہوں جو اب تک کر ...

    مزید پڑھیے

    اک خواب کو آنکھیں رہن رکھیں اک شوق میں دل ویران کیا

    اک خواب کو آنکھیں رہن رکھیں اک شوق میں دل ویران کیا جینے کی تمنا میں ہم نے مرنے کا سبھی سامان کیا ہم خاک اڑاتے پھرتے ہیں اس دشت طلب میں پھر اک دن اقلیم جنوں اس نے بخشی اور دل کا ہمیں سلطان کیا کیا کہیے کرشمہ ساز تھے کیا آغاز محبت کے وہ دن جب خود سے بھی ہم حیران ہوئے اس نے بھی بہت ...

    مزید پڑھیے

    مجھے جس نے میرا پتا دیا وہ غم نہاں مرے ساتھ ہے

    مجھے جس نے میرا پتا دیا وہ غم نہاں مرے ساتھ ہے مری زندگی مری روشنی دل بے اماں مرے ساتھ ہے مرا کارواں جو بچھڑ گیا مرے دل کا نقش بگڑ گیا میں ہوں اک مسافر گم شدہ سو یہی فغاں مرے ساتھ ہے اسی آرزو کی تڑپ لیے یونہی پھر رہا ہوں میں در بہ در وہی خاک ہے مرے سر میں بھی وہی آسماں مرے ساتھ ...

    مزید پڑھیے

    یہی تو دکھ ہے زمیں آسماں بنا کر بھی

    یہی تو دکھ ہے زمیں آسماں بنا کر بھی میں در بہ در ہوں خود اپنا جہاں بنا کر بھی اگر یہ سچ ہے کہ ہر شے یہاں پہ فانی ہے تو کیا کروں گا میں کچھ جاوداں بنا کر بھی مصر ہے اس پہ مجھے رائیگاں نہیں ہونا وہ زندگی کو مری رائیگاں بنا کر بھی کسے دکھاؤں جو تاریکیاں سمیٹی ہیں قدم قدم پہ نئی ...

    مزید پڑھیے

تمام

13 نظم (Nazm)

    پیاس

    تیری ہنستی ہوئی آنکھوں میں رنگ بہار کے رقصاں دیکھے تیری زلفوں کی لہروں میں گھور اندھیرے حیراں دیکھے ہر محراب میں تیرے بدن کی سو سو دیپ فروزاں دیکھے تو جو ہنسے تو کون و مکاں میں سات سروں کی برکھا برسے اور اس برکھا میں دل میرا جتنا بھیگے اتنا ترسے

    مزید پڑھیے

    وجود کا پھیلاؤ

    محبت خواب ہو جائے ہوا کے ساتھ کھو جائے سمندر کے کنارے زرد چہرہ شام کا منظر کسی کی یاد کا نشتر کبھی دل میں اتر جائے کسی دکھ سے کبھی جب آنکھ بھر آئے اسی ٹھہری ہوئی ساعت میں لگتا ہے کہ جیسے درد میں ڈوبے ہوئے سب دل نمی سے جھلملاتی ساری آنکھیں میری اپنی ہیں

    مزید پڑھیے

    آزار

    وقت کی دھند میں لپٹے منظر اور سناٹا دل کے اندر باری باری سانجھ سویرے اک انجانا خوف جگائیں ان ہونی کو دھیان میں لائیں دونوں میرے خواب چرائیں

    مزید پڑھیے

    راگ گیان

    سانجھ سویرے موج میں اپنی بہتا جائے وقت کا دھارا جیسے ساگر گہرا جانے کہاں ہے منزل اس کی جانے کہاں کنارا وقت کے اس گہرے ساگر میں ڈول رہی ہے جیون ناؤ پیچھے بھی منجدھار ہے اس کے آگے بھی منجدھار ہے اس کے اور اس ناؤ میں بیٹھا ہے اک سنسار جانے کو اس پار اور یہ ناؤ پل کے پل میں یوں کھائے ...

    مزید پڑھیے

    احساس

    خواہشوں کی منزل پر حسرتوں کے رستے میں دلبری کے پربت پر وحشتوں کی وادی میں بے خودی کے صحرا میں آگہی کے دریا میں وقت کے جھمیلے میں روز و شب کے ریلے میں دل پہ جو گزرتی ہے وہ اسی حقیقت کا انکشاف کرتی ہے ہر مقام و منزل پر آدمی اکیلا ہے

    مزید پڑھیے

تمام

6 افسانہ (Story)

    مانوس

    ہوا کا زور بڑھ گیا تھا۔ اب صاف معلوم ہونے لگا تھا کہ چھوٹی چھوٹی چک پھیریاں اٹھاتی اور ریت کے ہلکے ہلکے چھینٹے اڑاتی ہوا کی ان موجوں کے پیچھے کچھ اور ہے۔ صحراؤں کے آنگن میں پلنے بڑھنے والے کان اور آنکھیں ہوا کے بدن سے پھوٹتی خوش بو اور اس کا روپ بڑھاتی چال کو محسوس کرنے اور ...

    مزید پڑھیے

    یخ رات کا ایک ٹکڑا

    تو عزیزو، میں تمھیں اس یخ رات کا واقعہ سنا رہا ہوں جو برسوں بلکہ دہائیوں سے میری یادوں کی کٹھالی میں پڑی ہے اور اس کی ٹھنڈک آج بھی میری ریڑھ کی ہڈیوں میں سرسراتی ہے، بلکہ ٹھنڈک ہی نہیں، اس کا گاڑھا دودھیا دُھواں جس میں ایک خوش بو بھی شامل ہے، آج بھی میرے سینے میں بھرا ہوا ہے۔ لیکن ...

    مزید پڑھیے

    خوف کے آسمان تلے

    دن تو وہ بھی عام دنوں کی طرح شروع ہوا تھا۔ معمول کے مطابق پروفیسر کیانی نے فجر کی اذان سنتے ہوئے بستر چھوڑا، نماز پڑھ کر صبح کی سیر پر نکل گئے۔ لوٹ کر آئے تو بیگم نے چائے تیار کی ہوئی تھی، وہ چائے کے ساتھ اخبار لے کر بیٹھ گئے۔ اس کے بعد نہائے دھوئے اور ناشتا کیا۔ چھٹی کا دن تھا سو ...

    مزید پڑھیے

    بھولی بسری عورت

    پل بھر کی مخصوص موسیقی کے بعد سکتہ سا آیا پھر ایک شائستہ آواز ابھری جس نے چند منٹ بعد جہاز کے اترنے کا اعلان کیا۔ طارق آنکھیں موندے نشست سے ٹیک لگائے بیٹھا تھا۔ اس کے ذہن کی اسکرین پر کئی چہرے، کئی آوازیں اور کئی مناظر بہ یک وقت ڈوبتے ابھرتے تیر رہے تھے۔ کئی باتیں وہ ایک ہی وقت ...

    مزید پڑھیے

    امانت

    امّاں کی فرمائش پوری کرنے کا وقت نکل آیا تھا۔ وقت تو نکل ہی آئے گا، اس کا مجھے یقین تھا، لیکن میں اماں کو ٹالنے کے لیے کہہ رہا تھا کہ وقت ملا تو جاؤں گا۔ ظاہر ہے، مقصد یہی تھا کہ واپس آکر جب وہ سوال کریں تو میں آرام سے کہہ دوں کہ وقت ہی نہیں ملا، بہت مصروفیت رہی۔ اب یہ ہوا کہ جب میں ...

    مزید پڑھیے

تمام