احساس

خواہشوں کی منزل پر
حسرتوں کے رستے میں
دلبری کے پربت پر
وحشتوں کی وادی میں
بے خودی کے صحرا میں
آگہی کے دریا میں
وقت کے جھمیلے میں
روز و شب کے ریلے میں
دل پہ جو گزرتی ہے
وہ اسی حقیقت کا
انکشاف کرتی ہے
ہر مقام و منزل پر
آدمی اکیلا ہے