کیوں زرد ہے رنگ کس لیے آنسو لال
کیوں زرد ہے رنگ کس لیے آنسو لال کس واسطے ہر گھڑی رہے ہے تو نڈھال کیا شکل پہ بن گئی ہے تیری مومنؔ کیا ہو گیا تجھ کو کیوں ہے تیرا یہ حال
غالب اور ذوق کے ہم عصر۔ وہ حکیم ، ماہر نجوم اور شطرنج کے کھلاڑی بھی تھے۔ کہا جاتا ہے کہ مرزا غالب نے ان کے شعر ’ تم مرے پاس ہوتے ہو گویا/ جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا‘ پر اپنا پورا دیوان دینے کی بات کہی تھی
Contemporary of Ghalib and Zauq. He was also a physician, astrologer and chess player. Mirza Ghalib is said to have offered his complete diwan for his sher "tum mere paas hote ho goya, Jab koi doosra nahin hota".
کیوں زرد ہے رنگ کس لیے آنسو لال کس واسطے ہر گھڑی رہے ہے تو نڈھال کیا شکل پہ بن گئی ہے تیری مومنؔ کیا ہو گیا تجھ کو کیوں ہے تیرا یہ حال
مومن یہ اثر سیاہ مستی کا نہ ہو اندیشہ کبھی بلند و پستی کا نہ ہو توحید وجودی میں جو ہے کیفیت ڈرتا ہوں کہ حیلہ خود پرستی کا نہ ہو
ہے شرم گنہ سے جاں کیسی بے تاب پر ذکر جہاں ہوا، ہوا جی ہے تاب یارب کہ مؤثر نہ ہو کہنا میرا یارب ہے ترا بندۂ عاصی بے تاب
افسوس شکایت نہانی نہ گئی دل پر سے رقیب کی گرانی نہ گئی الطاف تھے بس کہ رو بروئے دشمن اس شوخ سے بد گمانی نہ گئی