تجھی سے داد وحشت لیں تجھی کو مہرباں کر لیں
تجھی سے داد وحشت لیں تجھی کو مہرباں کر لیں جنون شوق میں جو چاہیں ہم اے آسماں کر لیں جو آئے دل میں سب جذب نگاہ ناتواں کر لیں ہم عرض شوق سے پہلے نہ ان کو راز داں کر لیں شکستہ ساز چھیڑیں اپنی آنکھیں گلفشاں کر لیں وہ آئیں یا نہ آئیں ہم تو بزم آرائیاں کر لیں مری نظروں میں خاک آشیاں ...