معید رہبر کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    زندگی جینے کا یوں ہم نے سہارا کر لیا

    زندگی جینے کا یوں ہم نے سہارا کر لیا ان کا ہر تیر ستم ہنس کر گوارا کر لیا ذہن میں محفوظ ہیں جلوے ابھی اس شوخ کے دل پریشاں جب ہوا ان کا نظارہ کر لیا دوستوں میں کوئی بھی میرا نہیں تھا ہم خیال اس لیے احباب سے میں نے کنارہ کر لیا ایک پتھر دل سے ٹکرائے تو یہ لگنے لگا ہم نے خود اپنے جگر ...

    مزید پڑھیے

    دشت تخیلات میں جب بھی سفر ہوا

    دشت تخیلات میں جب بھی سفر ہوا جانے کہاں کہاں سے ہمارا گزر ہوا لوگو کی تلخیوں کا کچھ ایسا اثر ہوا دل کے ہر ایک گوشے میں رقص شرر ہوا اس کی طرف سے میں تو ہوا بے خبر مگر میری طرف سے وہ نہ کبھی بے خبر ہوا بگڑی ہے ایسی شکل حوادث کی مار سے حیران آئنہ بھی مجھے دیکھ کر ہوا اک بار ہی تو ...

    مزید پڑھیے

    خود کو کبھی جو خود سے ملانا پڑا ہمیں

    خود کو کبھی جو خود سے ملانا پڑا ہمیں چہرے کے پاس آئینہ لانا پڑا ہمیں تنہائیوں کا درد بھلانے کے واسطے خود اپنے گھر میں شور مچانا پڑا ہمیں مدت کے بعد ہو گیا جب ان سے سامنا ناکام حسرتوں کو جگانا پڑا ہمیں اس دشت کائنات میں جینے کے واسطے سوز غم حیات بھلانا پڑا ہمیں بن جائے پھر نہ ...

    مزید پڑھیے

    اے غزل تیری نظر جب سے اتاری ہم نے

    اے غزل تیری نظر جب سے اتاری ہم نے رکھ دیا نام ترا راجکماری ہم نے اس لیے غم کو بنا رکھا ہے اپنا ساتھی تجھ کو دے دی ہے خوشی ساری کی ساری ہم نے دل کے جذبات زمانے کو بتانے کے لیے شعر گوئی کا سفر رکھا ہے جاری ہم نے درد فرقت میں نہ سو پاؤ گے اب چین سے تم نیند آنکھوں سے چرا لی ہے تمہاری ...

    مزید پڑھیے

    رمز حیات عالم فانی میں کھو گیا

    رمز حیات عالم فانی میں کھو گیا میرا وجود نقل مکانی میں کھو گیا کیا جانے کیا کشش تھی تمہارے کلام میں جس نے سنا وہ لفظ و معانی میں کھو گیا جو دور تک نہیں تھے وہی اب ہیں سامنے کردار میرا اس کی کہانی میں کھو گیا دریا سے بھی کہیں کوئی سیلاب جب اٹھا وہ بھی ان آنسوؤں کی روانی میں کھو ...

    مزید پڑھیے

تمام