وہ مرے غم میں بھی خنداں نہیں ہونے پاتا
وہ مرے غم میں بھی خنداں نہیں ہونے پاتا ہائے وہ کفر جو ایماں نہیں ہونے پاتا وہ نشیمن کہ جو برباد بہاراں ہو جائے وہ کہیں سوختہ ساماں نہیں ہونے پاتا ہو اگر ہوش بھی احساس بہاراں میں شریک چاک اپنا بھی گریباں نہیں ہونے پاتا اتنی آساں بھی غم دوست کی تکمیل نہیں گھر بھی اجڑے تو بیاباں ...