Kaneez Fatima Kiran

کنیز فاطمہ کرن

کنیز فاطمہ کرن کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    ظلمتوں سے جنگ اپنا کام بن کر رہ گئی

    ظلمتوں سے جنگ اپنا کام بن کر رہ گئی یہ عبادت شغل صبح و شام بن کر رہ گئی قافلے آتے رہے پرچم اٹھائے درد کے دل کی وادی شاہراہ عام بن کر رہ گئی ان سے ملنے کی تمنا اور بچھڑنے کا ملال دھوپ چھاؤں زندگی کا دام بن کر رہ گئی عشق کے آداب پاس بزم اور دل کی پکار ہوشمندی بندشوں کا نام بن کر رہ ...

    مزید پڑھیے

    درد و کیف کا سنگم دیر تک نہیں رہتا

    درد و کیف کا سنگم دیر تک نہیں رہتا یہ سرور کا عالم دیر تک نہیں رہتا فصل گل ہے حاصل گر زندگی کے گلشن کی کیوں بہار کا موسم دیر تک نہیں رہتا رنگ اس جہاں کے سب نقش آب ہیں گویا کوئی رت کوئی موسم دیر تک نہیں رہتا ہے جو شاخ نازک پر آندھیوں کے رستے میں ایسا آشیاں قائم دیر تک نہیں ...

    مزید پڑھیے

2 نظم (Nazm)

    تم اور میں

    تم وہ بادل ہو کہ آکاش پہ جب جھوم کے آئے چلے پروائی بھی موسم بھی سہانا ہو جائے کبھی گھنگھور گھٹا سرمئی اودی کالی کبھی اک روئی کا گالا کہ بس اڑتا جائے کبھی بجلی کی کڑک بن کے جلائے خرمن گڑگڑاتا کہیں بن برسے ہی گزرا جائے پانی تھم تھم کے پڑے رنگ دھنک کے بکھریں ہجر کی شام ڈھلے وصل کی رات ...

    مزید پڑھیے

    پھر ملنا کیا نا ملنا کیا

    برسوں کے بعد ملیں ہم تم اور بیتی گھڑیاں خواب لگیں نظروں سے ملیں نظریں لیکن دروازے دلوں کے بند رہیں بانہوں کو گلے میں ڈال کے بھی ملنے کی تڑپ باقی ہی رہے بے تابی ادھر بے مہری ادھر جب پیار کی باتیں بار لگیں آنکھوں سے لگے ساون کی جھڑی اور دل کی لگی کچھ اور بڑھے جب سینے سے لگ کر بھی ان ...

    مزید پڑھیے