Kaneez Fatima Kiran

کنیز فاطمہ کرن

کنیز فاطمہ کرن کی غزل

    ظلمتوں سے جنگ اپنا کام بن کر رہ گئی

    ظلمتوں سے جنگ اپنا کام بن کر رہ گئی یہ عبادت شغل صبح و شام بن کر رہ گئی قافلے آتے رہے پرچم اٹھائے درد کے دل کی وادی شاہراہ عام بن کر رہ گئی ان سے ملنے کی تمنا اور بچھڑنے کا ملال دھوپ چھاؤں زندگی کا دام بن کر رہ گئی عشق کے آداب پاس بزم اور دل کی پکار ہوشمندی بندشوں کا نام بن کر رہ ...

    مزید پڑھیے

    درد و کیف کا سنگم دیر تک نہیں رہتا

    درد و کیف کا سنگم دیر تک نہیں رہتا یہ سرور کا عالم دیر تک نہیں رہتا فصل گل ہے حاصل گر زندگی کے گلشن کی کیوں بہار کا موسم دیر تک نہیں رہتا رنگ اس جہاں کے سب نقش آب ہیں گویا کوئی رت کوئی موسم دیر تک نہیں رہتا ہے جو شاخ نازک پر آندھیوں کے رستے میں ایسا آشیاں قائم دیر تک نہیں ...

    مزید پڑھیے