ہر سمت خود نمائی کا منظر ہے آج کل
ہر سمت خود نمائی کا منظر ہے آج کل رہزن بھی اپنے آپ میں رہبر ہے آج کل جھلسا دیا ہے جیسے زمانے کی دھوپ نے پیاسا ہے جس کا نام سمندر ہے آج کل ہر شخص چاہتا ہے ملے مرتبہ مجھے ہر ایک اندھی سوچ کا خوگر ہے آج کل عصمت سے کھیلنا یہاں جس کا شعار ہے سب کی نگاہ میں وہی برتر ہے آج کل زردار جتنے ...