بکھرے جو خلاؤں میں یہ چاند ستارے ہیں

بکھرے جو خلاؤں میں یہ چاند ستارے ہیں
کچھ خواب تمہارے ہیں کچھ خواب ہمارے ہیں


کیا خون رلاتے ہیں تنہائی کے عالم میں
وہ لمحے محبت کے جو ساتھ گزارے ہیں


ممکن ہے زمانے کو پھر ان کی ضرورت ہو
یہ امن و محبت کے انمول نظارے ہیں


یا رب مری کشتی کا اب تو ہی محافظ ہے
طوفان مقابل ہے اور دور کنارے ہیں


یہ جھوٹی سیاست اور مطلب کے نمائندے
کہتے ہیں بڑھو آگے ہم ساتھ تمہارے ہیں


بے قدر زمانے کو احساس نہیں آخر
موتی کی طرح رہبرؔ یہ اشک ہمارے ہیں