Jyoti Azad Khatri

جیوتی آزاد کھتری

جیوتی آزاد کھتری کے تمام مواد

23 غزل (Ghazal)

    بجھانے میں ہواؤں کی شرارت کم نہیں ہوتی

    بجھانے میں ہواؤں کی شرارت کم نہیں ہوتی مگر جلتے ہوئے دیپک کی شدت کم نہیں ہوتی کوئی جا کے بتا دے ان ذرا نادان لوگو کو لگانے سے کبھی پہرے محبت کم نہیں ہوتی نشہ ایسا چڑھا الفت کا تیری مجھ پہ اے ہمدم اگر میں چاہ لوں پھر بھی محبت کم نہیں ہوتی میں سلجھاتی ہوں اک مشکل تو دوجی سامنے ...

    مزید پڑھیے

    کبھی جلایا گیا تو کبھی بجھایا گیا

    کبھی جلایا گیا تو کبھی بجھایا گیا تمام عمر چراغوں کو آزمایا گیا ابھی وہ چاند فلک سے اتر کے آئے گا یہ ایک خواب ہمیں بارہا دکھایا گیا کیا ہے پیاس کا شکوہ جو آسماں سے تو سلگتی ریت کا منظر ہمیں دکھایا گیا تو راز کھلنے لگے سارے خوشبوؤں کی طرح ہوا کو جب بھی یہاں رازداں بنایا ...

    مزید پڑھیے

    پاؤں میں خوشبو کے زنجیر بنائی جائے

    پاؤں میں خوشبو کے زنجیر بنائی جائے آج سوچا تیری تصویر بنائی جائے اپنی مرضی سے چلے آئیں دوانے سارے ہو کشش جس میں وہ زنجیر بنائی جائے بن کہے بات سمجھ لے تو میری میں تیری چل محبت میں وہ تاثیر بنائی جائے قافلے پیاس کے گزریں گے اسی رستے سے صحرا میں پانی کی تحریر بنائی جائے خواب تو ...

    مزید پڑھیے

    فلک پر چاند سا جو اک ستارا چل رہا ہے

    فلک پر چاند سا جو اک ستارا چل رہا ہے ہمیں ہی دیکھ کر اس کا گزارا چل رہا ہے غنیمت ہے کہ آوازوں کے بھاری پن سے ہٹ کر زباں خاموش ہے لیکن اشارہ چل رہا ہے مجھے ہو کیوں غرض کوئی کسی بھی آسماں سے زمیں پر ساتھ جب میرے ستارا چل رہا ہے اجازت ہی نہیں کچھ اور ہم کو دیکھنے کی ابھی تو خواب ...

    مزید پڑھیے

    وو خواب دکھاتے ہے ساکار نہیں کرتے

    وو خواب دکھاتے ہے ساکار نہیں کرتے الفت سے مگر کھل کے انکار نہیں کرتے بس بات کوئی ان کو سمجھا دے یے اتنی سی رشتوں میں کبھی کوئی بیوپار نہیں کرتے دل اس نے کیا چھلنی بے رحمی سے پیش آیا دشمن پے بھی ہم اپنے یوں وار نہیں کرتے دیکھا ہے محبت میں برباد ہوئے کتنے ہم دل کو بچاتے ہے بیمار ...

    مزید پڑھیے

تمام

2 نظم (Nazm)

    چٹان

    بچپن سے ماں کی دی ہوئی سیکھ پر چلی ہوں میں آج بھی چل رہی ہوں اور آگے بھی چلنا چاہتی ہوں پر کبھی کبھی محسوس ہوتا ہے تھکن کا ایک بوجھ اپنے دل اور دماغ پر اکثر ذہن میں اٹھتے ہیں کئی سوال کیا حاصل ہونا ہے مجھے اس راہ پر کب تک یوں ہی چلتی رہوں گی اپنے چاروں جانب جب دیکھتی ہوں جھوٹ کی ...

    مزید پڑھیے

    کٹھ پتلی

    میرے خوابوں کی پتنگ مجھ سے کرتی ہے ان گنت سوال اکثر روٹھی رہتی ہے مجھ سے کبھی آنکھوں سے کبھی نیندوں سے چاہتی تھی کھلا آسماں اونچی اور اونچی اڑان پر پگلی ناداں وہ کیا جانے ڈور تو اس کی ہے اور کسی کے ہاتھ خود تو وہ صرف کٹھ پتلی ہے

    مزید پڑھیے