چٹان
بچپن سے ماں کی دی ہوئی سیکھ پر چلی ہوں میں آج بھی چل رہی ہوں اور آگے بھی چلنا چاہتی ہوں پر کبھی کبھی محسوس ہوتا ہے تھکن کا ایک بوجھ اپنے دل اور دماغ پر اکثر ذہن میں اٹھتے ہیں کئی سوال کیا حاصل ہونا ہے مجھے اس راہ پر کب تک یوں ہی چلتی رہوں گی اپنے چاروں جانب جب دیکھتی ہوں جھوٹ کی ...