بدلی کا چاند
خورشید وہ دیکھو ڈوب گیا ظلمت کا نشاں لہرانے لگا مہتاب وہ ہلکے بادل سے چاندی کے ورق برسانے لگا وہ سانولے پن پر میداں کے ہلکی سی صباحت دوڑ چلی تھوڑا سا ابھر کر بادل سے وہ چاند جبیں جھلکانے لگا لو پھر وہ گھٹائیں چاک ہوئیں ظلمت کا قدم تھرانے لگا بادل میں چھپا تو کھول دیے بادل میں ...