حسن بیمار
کیا غضب ہے حسن کے بیمار ہونے کی صدا جیسے کچی نیند سے بیدار ہونے کی ادا انکسار حسن پلکوں کے جھپکنے میں نہاں نیم وا بیمار آنکھوں سے مروت سی عیاں جنبش مژگاں میں غلطاں ساز غم کا زیر و بم خامشی میں پر فشاں ایفائے پیماں کی قسم احترام عشق کی رو دل نشیں آواز میں ایک پھیکے پن کا سناٹا ...