Jayant Parmar

جینت پرمار

ساہتیہ اکادمی انعام یافتہ، اردو میں دلت تجربے کو اظہار دینے والے پہلے شاعر

Sahitya Academy award-winner, known for introducing Dalit discourse in Urdu.

جینت پرمار کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    غبار جاں سے ستارا نکلنا چاہتا ہے

    غبار جاں سے ستارا نکلنا چاہتا ہے یہ آسمان بھی کروٹ بدلنا چاہتا ہے مرے لہو کا سمندر اچھلنا چاہتا ہے یہ چاند میرے بدن میں پگھلنا چاہتا ہے سیاہ دشت میں امکان روشنی بھی نہیں مگر یہ ہاتھ اندھیرے میں جلنا چاہتا ہے ہر ایک شاخ کے ہاتھوں میں پھول مہکیں گے خزاں کا پیڑ بھی کپڑے بدلنا ...

    مزید پڑھیے

    لفظوں کی تصویر بناتی دل میں قید ہوئی

    لفظوں کی تصویر بناتی دل میں قید ہوئی ایک سمے وہ اچھی لڑکی دل میں قید ہوئی کورے کاغذ پر کھینچی تھی میں نے اک تصویر جنگل جنگل اڑتی تتلی دل میں قید ہوئی اس کے بعد وہی تصویریں سب کو دکھاتا ہوں خوابوں کی وہ دنیا ساری دل میں قید ہوئی دل کو دکھاتی ہے پھر بھی کیوں اچھی لگتی ہے یادوں کی ...

    مزید پڑھیے

    جگنو تھا تارا تھا کیا تھا

    جگنو تھا تارا تھا کیا تھا دروازے پر کون کھڑا تھا صدیاں بیتیں دروازے پر کام فقط تو پل بھر کا تھا پھنسی ہوئی تھی ڈور پنکھ میں اک چڑیا کا حال برا تھا سب کچھ زیر زبر کر ڈالا تیز ہوا کو کس سے گلہ تھا پتوں نے جب مٹی بجائی میں اک مصرعہ ڈھونڈ رہا تھا نظم کے روشن سیارے پر میں نے اپنا ...

    مزید پڑھیے

    اس نے مذاق سمجھا مرا دل دکھا گیا

    اس نے مذاق سمجھا مرا دل دکھا گیا پھر موم بتیوں کو ہمیشہ بجھا گیا نکلا تھا خود کو ڈھونڈنے اس ریگزار میں مایوس ہو کے راستہ واپس چلا گیا اک اک گلی میں ڈھونڈ رہی تھی ہوا مجھے لہروں کے ساتھ ساتھ مرا نقش پا گیا بستر پہ لیٹے لیٹے مری آنکھ لگ گئی یہ کون میرے کمرے کی بتی بجھا گیا ستا ...

    مزید پڑھیے

    چاند ان آنکھوں نے دیکھا اور ہے

    چاند ان آنکھوں نے دیکھا اور ہے شہر دل پہ جگمگاتا اور ہے لمس کی وہ روشنی بھی بجھ گئی جسم کے اندر اندھیرا اور ہے اے سمندر راستہ دینا مجھے لوح جاں پہ نام لکھا اور ہے وہ جو چڑیا ناچتی ہے شاخ پر اس کے اندر ایک چڑیا اور ہے موڑ پر رک جائے کہ کچی سڑک ساتھ چلتا ہے وہ رستہ اور ہے ہجر کے ...

    مزید پڑھیے

10 نظم (Nazm)

    بستہ خالی کر جاتی ہیں

    گھوڑے کی گردن کی سفید ایال سی موجیں اپنے تیز نکیلے ناخن کھبو رہی ہیں چاول کے دانوں سی ریت کے سینے میں سفید جھاگ اگلتی موجیں کھینچ کے لے آتی ہیں کبھی اپنے بستے میں کتھئی بھوری، نیلی یادیں اور مرے دل کے ساحل پر بستہ خالی کر جاتی ہیں

    مزید پڑھیے

    میرا جی ساگر

    کینوس کو کیمرے کی آنکھ سے تم دیکھتے ہی دیکھتے اکتا گئے تھے اس زمیں اور آسماں کے رنگ کو تو نے نئے معنی دیے کینوس پر رنگ دو ملتے ہیں ایسے اجنبی انساں گلے ملتے ہوں جیسے اور لکیریں دھڑکنوں سی سانس لیتی ہیں تری تصویریں گویا!

    مزید پڑھیے

    پتنگ

    کبھی کبھی من کرتا ہے پتنگ بن کر آسمان میں اڑنے کا گھر کی ٹوٹی چھت پہ چڑھ کر دیکھتا ہوں رنگ برنگی کئی پتنگیں لیکن نیلے آسمان کو دیکھ نہیں پاتا ہوں میں دکھائی دیتی ہے بس مجھ کو اپنی پتنگ آسمان اور مرے درمیاں حائل ایک پتنگ

    مزید پڑھیے

    کوشش

    کئی دنوں سے میرے سر میں صبح شام اور رات رات بھر ناامید پرندے اڑتے رہتے ہیں انہیں روکنا مشکل ہے لیکن اپنی کالی کالی زلفوں میں گھونسلہ کرنے سے میں روک تو نہیں سکتا ہوں ان کو

    مزید پڑھیے

    عشق

    شام کے دھندلے سائے میں املی کے اک پیڑ کے نیچے میری پیشانی پہ لکھا تھا تم اپنے سرخ لبوں کا نام سارے بدن میں ستار کے تاروں نے چھیڑا اک نغمہ وہی نام اب میرے لہو کی تنگ گلی میں گانے لگا ہے!

    مزید پڑھیے

تمام