Jayant Parmar

جینت پرمار

ساہتیہ اکادمی انعام یافتہ، اردو میں دلت تجربے کو اظہار دینے والے پہلے شاعر

Sahitya Academy award-winner, known for introducing Dalit discourse in Urdu.

جینت پرمار کی غزل

    غبار جاں سے ستارا نکلنا چاہتا ہے

    غبار جاں سے ستارا نکلنا چاہتا ہے یہ آسمان بھی کروٹ بدلنا چاہتا ہے مرے لہو کا سمندر اچھلنا چاہتا ہے یہ چاند میرے بدن میں پگھلنا چاہتا ہے سیاہ دشت میں امکان روشنی بھی نہیں مگر یہ ہاتھ اندھیرے میں جلنا چاہتا ہے ہر ایک شاخ کے ہاتھوں میں پھول مہکیں گے خزاں کا پیڑ بھی کپڑے بدلنا ...

    مزید پڑھیے

    لفظوں کی تصویر بناتی دل میں قید ہوئی

    لفظوں کی تصویر بناتی دل میں قید ہوئی ایک سمے وہ اچھی لڑکی دل میں قید ہوئی کورے کاغذ پر کھینچی تھی میں نے اک تصویر جنگل جنگل اڑتی تتلی دل میں قید ہوئی اس کے بعد وہی تصویریں سب کو دکھاتا ہوں خوابوں کی وہ دنیا ساری دل میں قید ہوئی دل کو دکھاتی ہے پھر بھی کیوں اچھی لگتی ہے یادوں کی ...

    مزید پڑھیے

    جگنو تھا تارا تھا کیا تھا

    جگنو تھا تارا تھا کیا تھا دروازے پر کون کھڑا تھا صدیاں بیتیں دروازے پر کام فقط تو پل بھر کا تھا پھنسی ہوئی تھی ڈور پنکھ میں اک چڑیا کا حال برا تھا سب کچھ زیر زبر کر ڈالا تیز ہوا کو کس سے گلہ تھا پتوں نے جب مٹی بجائی میں اک مصرعہ ڈھونڈ رہا تھا نظم کے روشن سیارے پر میں نے اپنا ...

    مزید پڑھیے

    اس نے مذاق سمجھا مرا دل دکھا گیا

    اس نے مذاق سمجھا مرا دل دکھا گیا پھر موم بتیوں کو ہمیشہ بجھا گیا نکلا تھا خود کو ڈھونڈنے اس ریگزار میں مایوس ہو کے راستہ واپس چلا گیا اک اک گلی میں ڈھونڈ رہی تھی ہوا مجھے لہروں کے ساتھ ساتھ مرا نقش پا گیا بستر پہ لیٹے لیٹے مری آنکھ لگ گئی یہ کون میرے کمرے کی بتی بجھا گیا ستا ...

    مزید پڑھیے

    چاند ان آنکھوں نے دیکھا اور ہے

    چاند ان آنکھوں نے دیکھا اور ہے شہر دل پہ جگمگاتا اور ہے لمس کی وہ روشنی بھی بجھ گئی جسم کے اندر اندھیرا اور ہے اے سمندر راستہ دینا مجھے لوح جاں پہ نام لکھا اور ہے وہ جو چڑیا ناچتی ہے شاخ پر اس کے اندر ایک چڑیا اور ہے موڑ پر رک جائے کہ کچی سڑک ساتھ چلتا ہے وہ رستہ اور ہے ہجر کے ...

    مزید پڑھیے