عشق جینت پرمار 07 ستمبر 2020 شیئر کریں شام کے دھندلے سائے میں املی کے اک پیڑ کے نیچے میری پیشانی پہ لکھا تھا تم اپنے سرخ لبوں کا نام سارے بدن میں ستار کے تاروں نے چھیڑا اک نغمہ وہی نام اب میرے لہو کی تنگ گلی میں گانے لگا ہے!