جوہر رحمانی کی نظم

    سچی کہانی

    دادی اماں جلدی آؤ آ کر ایک کہانی سناؤ آؤ بیٹھو پاس ہمارے شاہی شالو پپی دلارے اک بچہ تھا نیک اور اچھا دل کا صاف زباں کا سچا ماں سے اپنی کر کے منت سفر کی مانگی اس نے اجازت ماں نے رقم صدری میں سی کر کر دیا رخصت آنسو پی کر چلتے چلتے کی یہ نصیحت چاہے جتنی آئے مصیبت جھوٹ کبھی لب پر ...

    مزید پڑھیے

    ہولی

    وفا کے پھول کھلاؤ بہار ہولی ہے نظر نظر سے ملاؤ بہار ہولی ہے ہنسو تو سب کو ہنساؤ بہار ہولی ہے دلوں کی پیاس بجھاؤ بہار ہولی ہے نظر سے دل میں سماؤ بہار ہولی ہے گلے سے سب کو لگاؤ بہار ہولی ہے وفا کا رنگ جماؤ بہار ہولی ہے ترانے پیار کے گاؤ بہار ہولی ہے نہ ہم سے روٹھ کے جاؤ بہار ہولی ...

    مزید پڑھیے

    دیوالی

    ہر غم کو بھول جاؤ دوالی کی رات ہے آؤ دئے جلاؤ دوالی کی رات ہے ہر دیپ دے رہا ہے نئی صبح کا پیام اب تم بھی مسکراؤ دوالی کی رات ہے میں نے بھی کچھ چراغ محبت جلائے ہیں بچو قریب آؤ دوالی کی رات ہے چھوٹے بڑوں کا بھید نہ رکھو دلوں میں آج سب کو قریب لاؤ دوالی کی رات ہے ہنستا ہے یہ دوالی کا اک ...

    مزید پڑھیے

    بادل

    برکھا رت میں آتے ہیں بادل پانی بھر کر لاتے ہیں بادل آنگن آنگن برساتے ہیں کھیتوں کو تر کر جاتے ہیں پیاسی دھرتی کے ہونٹوں پر بھر جاتے ہیں امرت لا کر ورشا کے یہ دوت ہیں بادل کرتے ہیں دھرتی کو جل تھل پھولوں کو دیتے ہیں تبسم کوئل کو دیتے ہیں ترنم چم چم بجلی چمکاتے ہیں ایک کرن سی لہراتے ...

    مزید پڑھیے

    پہاڑا

    دو اکم دو دو دونا چار سب سے کرتے رہنا پیار دو تیاں چھ دو چوکو آٹھ یاد کرو تم اپنا پاٹھ دو پنجے دس دو چھک بارہ اچھا لڑکا سب کو پیارا دو ستے چودہ دو اٹھے سولہ باتوں میں امرت رس گھولا دو نوا اٹھارہ دو دہم بیس بن جاؤ تم دل کے رئیس استادوں کو شاد کرو اپنا پہاڑا یاد کرو

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2