سچی کہانی

دادی اماں جلدی آؤ
آ کر ایک کہانی سناؤ


آؤ بیٹھو پاس ہمارے
شاہی شالو پپی دلارے


اک بچہ تھا نیک اور اچھا
دل کا صاف زباں کا سچا
ماں سے اپنی کر کے منت
سفر کی مانگی اس نے اجازت


ماں نے رقم صدری میں سی کر
کر دیا رخصت آنسو پی کر


چلتے چلتے کی یہ نصیحت
چاہے جتنی آئے مصیبت


جھوٹ کبھی لب پر مت آئے
چاہے جان بھلے ہی جائے


چلا سفر پر جب وہ بچہ
من کا صاف زباں کا سچا


رستے میں کچھ ڈاکو آئے
ظلم و ستم ہر اک پر ڈھائے


آخر میں بچے سے پوچھا
پاس ترے جو کچھ ہو بتلا


بچے نے کچھ خوف نہ کھایا
جو کچھ سچ تھا ان کو بتایا


چیر کے صدری رقم دکھا دی
ماں کی نصیحت ان کو بتا دی


بچے کی جو دیکھی صداقت
پائی اس ڈاکو نے نصیحت


توبہ برے کاموں سے کر لی
اور ایمان سے جھولی بھر لی


شیخ عبد القادر جیلانی
دنیا انہیں اس نام سے جانی