Izhar Asar

اظہار اثر

معروف شاعر اور ناول نگار، اردو میں سائنسی فکشن لکھنے کے لئے مشہور

اظہار اثر کی نظم

    ذرہ

    مجھے بانٹ کر کیا کرو گے میں ذرہ ہوں ذرے کا جز کیا کرو گے مگر میرے یارو جو تم مجھ کو آزاد کر دو حصار بدن سے تو اک موج بن جاؤں گا میں توانائی میں غم کی تبدیل ہو جاؤں گا میں نئی شکل پا کر تمہارے بہت کام آؤں گا میں

    مزید پڑھیے

    تاریک پہلو

    مری دسترس میں ستارے بھی سورج بھی اور کہکشاں بھی مری دسترس میں ہوائیں بھی طوفان بھی بجلیاں بھی مری دسترس میں سمندر بھی صحرا بھی کہسار بھی گلستاں بھی مری دسترس میں بہاریں بھی موسم بھی قوس قزح بھی مری دسترس میں گلوں کی مہک بھی ہے کلیوں کی رعنائیاں بھی مری دسترس میں نم آلود ہونٹوں ...

    مزید پڑھیے

    مکان و زماں

    مرے ساتھ چلتی ہے تنہائی بھی تیرگی بھی میں پھیلا ہوا ہوں یہاں سے وہاں تک خلا سے خلا تک خلا جو اندھیرا ہے تنہائیوں کا خلا جو بسیرا ہے گہرائیوں کا خلا میرا ساتھی خلا میرا پرتو خلا میرا سایہ خلا دوسرا رخ ہے میری جہت کا کہ میں وقت ہوں اور وقت لا انتہا ہے خلاؤں کی مانند نئی سمت ہوں میں ...

    مزید پڑھیے

    میں

    ایک خلیہ ہوں میں زندگی کی اکائی ہوں میں ٹوٹ کر بن رہا ہوں ازل سے یوں ہی میں عناصر کی ترتیب ہوں میں شعور و نظر کی وہ بنیاد ہوں جس پہ قائم ریاضی کے ٹیڑھے ستوں جس کی شاخیں ہیں ادوار کے فلسفے جو ادب آرٹ سنگیت کی روح ہیں ایک ذرہ ہوں میں ٹوٹ کر بن رہا ہوں ازل سے یوں ہی میرے ہر ریزۂ مختصر ...

    مزید پڑھیے

    انتظار

    چہرے پہ دید بان تھے ہونٹوں پہ کچھ سراب سانسوں میں احتجاج تھا نبضوں میں انقلاب دل جیسے سونی شام کا سورج بجھا بجھا اور جسم جیسے تیر کماں پر چڑھا ہوا اعصاب کے تناؤ سے بجتا تھا انگ انگ ہر رنگ آرزو میں ملا تھا لہو کا رنگ سوچوں پہ بادبان تنے تھے غبار کے پنچم کے سر پہ تار چڑھے تھے ستار ...

    مزید پڑھیے

    شیشے کا کرب

    ابھی تو میں شفاف شیشہ ہوں معصوم ہوں بے ریا ہوں کوئی رنگ مجھ میں نہیں ہے کوئی روپ میرا نہیں ہے کرن جو بھی آئے گی میرے بدن تک مرے پار ہو جائے گی بے محابا کوئی رنگ اپنا میں اس کو نہ دوں گا ابھی تو میں بے رنگ و بے روپ ہوں بے ریا ہوں ابھی دکھ سہوں گا لہو زندگی کا میں بھروں گا شراروں سے کچھ ...

    مزید پڑھیے