Ismail Merathi

اسماعیل میرٹھی

بچوں کی شاعری کے لئے مشہور

Most famous Urdu poet writing poetry for children.

اسماعیل میرٹھی کی غزل

    ظاہر تو ہے تو میں نہاں ہوں

    ظاہر تو ہے تو میں نہاں ہوں باطن تو ہے تو میں عیاں ہوں تو ہی ظاہر ہے تو ہی باطن تو ہی تو ہے تو میں کہاں ہوں تیرے ہوتے کہیں نہیں میں اول آخر نہ درمیاں ہوں تو تو میں میں نے مار ڈالا دم بند ہے کیجئے نہ ہاں ہوں میں ہی لیلیٰ ہوں میں ہی محمل ناقہ بھی ہوں میں ہی سارباں ہوں ہوں کنج قفس ...

    مزید پڑھیے

    وہیں سے جب کہ اشارہ ہو خود نمائی کا

    وہیں سے جب کہ اشارہ ہو خود نمائی کا عجب کہ بندہ نہ دعویٰ کرے خدائی کا ملے جو رتبہ ترے در کی جبہہ‌ سائی کا تو ایک سلسلہ ہو شاہی‌ و گدائی کا نہیں ہے فیض میں خست ولیک پیدا ہے تفاوت آئنہ و‌‌ سنگ میں صفائی کا یہاں جو عشق ہے بیتاب جلوۂ دیدار وہاں بھی حسن محرک ہے خود نمائی کا بتوں ...

    مزید پڑھیے

    تعریف اس خدا کی جس نے جہاں بنایا

    تعریف اس خدا کی جس نے جہاں بنایا کیسی زمیں بنائی کیا آسماں بنایا پاؤں تلے بچھایا کیا خوب فرش خاکی اور سر پہ لاجوردی اک سائباں بنایا مٹی سے بیل بوٹے کیا خوش نما اگائے پہنا کے سبز خلعت ان کو جواں بنایا خوش رنگ اور خوشبو گل پھول ہیں کھلائے اس خاک کے کھنڈر کو کیا گلستاں ...

    مزید پڑھیے

    وہی کارواں وہی قافلہ تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    وہی کارواں وہی قافلہ تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو وہی منزل اور وہی مرحلہ تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو متفاعلن متفاعلن متفاعلن متفاعلن اسے وزن کہتے ہیں شعر کا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو وہی شکر ہے جو سپاس ہے وہ ملول ہے جو اداس ہے جسے شکوہ کہتے ہو ہے گلہ تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو وہی نقص ...

    مزید پڑھیے

    آغاز عشق عمر کا انجام ہو گیا

    آغاز عشق عمر کا انجام ہو گیا ناکامیوں کے غم میں مرا کام ہو گیا تم روز و شب جو دست بدست عدو پھرے میں پائمال گردش ایام ہو گیا میرا نشاں مٹا تو مٹا پر یہ رشک ہے ورد زبان خلق ترا نام ہو گیا دل چاک چاک نغمۂ ناقوس سے ہوا سب پارہ پارہ جامۂ احرام ہو گیا کیا اب بھی مجھ پہ فرض نہیں دوستیٔ ...

    مزید پڑھیے

    الٹی ہر ایک رسم جہان شعور ہے

    الٹی ہر ایک رسم جہان شعور ہے سیدھی سی اک غزل مجھے لکھنی ضرور ہے وحدت میں اعتبار حدوث و قدم نہیں تھا جو بطون میں یہ وہی تو ظہور ہے تارک وہی ہے جس نے کیا کل کو اختیار یعنی حریص تر ہے وہی جو صبور ہے مطلق یگانگی ہے تو نزدیک و دور کیا پہنچا ہے جو قریب وہی دور دور ہے اصل حیات ہے یہی ...

    مزید پڑھیے

    اتنا تو جانتے ہیں کہ بندے خدا کے ہیں

    اتنا تو جانتے ہیں کہ بندے خدا کے ہیں آگے حواس گم خرد نارسا کے ہیں ممنون برگ گل ہیں نہ شرمندۂ صبا ہم بلبل اور ہی چمن دل کشا کے ہیں کیا کوہ کن کی کوہ کنی کیا جنون قیس وادیٔ عشق میں یہ مقام ابتدا کے ہیں بنیان عمر سست ہے اور منعمان دہر مغرور اپنے کو شک عالی بنا کے ہیں اپنے وجود کا ...

    مزید پڑھیے

    آغاز عشق عمر کا انجام ہو گیا

    آغاز عشق عمر کا انجام ہو گیا ناکامیوں کے غم میں مرا کام ہو گیا تم روز و شب جو دست بدست عدو پھرے میں پائمال گردش ایام ہو گیا میرا نشاں مٹا تو مٹا پر یہ رشک ہے ورد زبان خلق ترا نام ہو گیا دل چاک چاک نغمۂ ناقوس نے کیا سب پارہ پارہ جامۂ احرام ہو گیا اب اور ڈھونڈئیے کوئی جولاں گہہ ...

    مزید پڑھیے

    گر نشے میں کوئی بے فکر و تامل باندھے

    گر نشے میں کوئی بے فکر و تامل باندھے چشم مے گوں کو تری جام پر از مل باندھے ذکر‌ قامت میں اگر فکر ترقی نہ کرے رشک طوبی تو لکھے گو بہ‌ تنزل باندھے طبع کی سلسلہ جنباں جو پریشانی ہو گیسوئے‌ غالیہ سا کو ترے سنبل باندھے نالہ تو وہ ہے کہ گھبرا کے اٹھا دے پردہ لیک نظارہ کی ہمت بھی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5