نہیں معلوم کیا واجب ہے کیا فرض
نہیں معلوم کیا واجب ہے کیا فرض مرے مذہب میں ہے تیری رضا فرض شعور ہستیٔ موہوم ہے کفر فنا بعد فنا بعد فنا فرض نہیں آگاہ مست بادۂ شوق کہاں سنت کدھر واجب کجا فرض رہ تسلیم میں از روئے فتویٰ دعا واجب پہ ترک مدعا فرض نہ چھوٹے کفر میں بھی وضع ایماں کہ ہر حالت میں ہے یاد خدا فرض نہیں ...