Irshad Qamar Bukhari

ارشاد قمر بخاری

ارشاد قمر بخاری کی غزل

    خزاں کی چاہ میں کھلتے چمن کو چھوڑ دیا

    خزاں کی چاہ میں کھلتے چمن کو چھوڑ دیا تلاش رزق میں نکلنے وطن کو چھوڑ دیا چلے تھے گھر سے اثاثے میں ہجرتیں لے کر تمام عمر کی دل میں چبھن کو چھوڑ دیا لگا کچھ ایسا جو بچھڑے ہم اپنے پیاروں سے کہ جیسے روح نے اپنے بدن کو چھوڑ دیا انہی کے دم سے سنورتے تھے سب ہنر میرے جو وہ نہیں ہیں تو ہر ...

    مزید پڑھیے

    سلگتی آنکھ کا سپنا دکھائی دیتا ہے

    سلگتی آنکھ کا سپنا دکھائی دیتا ہے وہ ایک شخص جو اپنا دکھائی دیتا ہے مری بلا سے وہ اوروں کو جس طرح بھی لگے مجھے تو میرے ہی جیسا دکھائی دیتا ہے وہ روشنی کی کرن ہے بکھرتا جاتا ہے ہجوم شہر میں یکتا دکھائی دیتا ہے بس اب تو ایک ہی صورت ہے جاں بچانے کی بس اب تو ایک ہی رستہ دکھائی دیتا ...

    مزید پڑھیے

    کسی نے چاند سورج اور ستارے بیچ ڈالے ہیں

    کسی نے چاند سورج اور ستارے بیچ ڈالے ہیں محبت بیچ ڈالی خواب سارے بیچ ڈالے ہیں کوئی امید کوئی آسرا باقی نہیں چھوڑا وفا کے پیار کے سارے سہارے بیچ ڈالے ہیں بھنور میں چھوڑ دی کشتی ہمارے ناخداؤں نے نگاہوں کے سبھی روشن کنارے بیچ ڈالے ہیں ہماری آنکھ سے نوچے گئے ہیں سب حسیں منظر نظر ...

    مزید پڑھیے

    قسمت کا بن گئی ہے ستارہ تمہاری یاد

    قسمت کا بن گئی ہے ستارہ تمہاری یاد دیتی ہے زندگی کو سہارا تمہاری یاد دکھ درد ساری دنیا کے آئیں جو سامنے ان سب کا ہے بس ایک ہی چارہ تمہاری یاد کرتا رہوں میں یاد تمہی کو تمام عمر دیتی ہے ایک یہ بھی اشارہ تمہاری یاد کشتی مری ہے پانی پہ یوں تو رواں دواں رہتی ہے موج بن کے کنارہ ...

    مزید پڑھیے

    ترے آنے کے ہیں جو آسرے سونے نہیں دیتے

    ترے آنے کے ہیں جو آسرے سونے نہیں دیتے ہمیں خوش فہمیوں کے سلسلے سونے نہیں دیتے محبت سے ہمیں تو نے پلٹ کر کیوں نہیں دیکھا تری بدلی نظر کے زاویے سونے نہیں دیتے وہ رہتا بے وفا لیکن نظر کے سامنے رہتا نظر سے دور ہے تو فاصلے سونے نہیں دیتے نہ جانے خوف کی پرچھائیاں کیسی مسلط ہیں کہ ...

    مزید پڑھیے