سلگتی آنکھ کا سپنا دکھائی دیتا ہے

سلگتی آنکھ کا سپنا دکھائی دیتا ہے
وہ ایک شخص جو اپنا دکھائی دیتا ہے


مری بلا سے وہ اوروں کو جس طرح بھی لگے
مجھے تو میرے ہی جیسا دکھائی دیتا ہے


وہ روشنی کی کرن ہے بکھرتا جاتا ہے
ہجوم شہر میں یکتا دکھائی دیتا ہے


بس اب تو ایک ہی صورت ہے جاں بچانے کی
بس اب تو ایک ہی رستہ دکھائی دیتا ہے


اتر کے بام سے آیا ہے میرے آنگن میں
قمرؔ میں دیکھوں وہ کیسا دکھائی دیتا ہے