Imtiyaz Ali Arshi

امتیاز علی عرشی

امتیاز علی عرشی کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    کون گلشن میں رہے نرگس حیراں کی طرح

    کون گلشن میں رہے نرگس حیراں کی طرح آؤ چمکا دیں اسے مہر درخشاں کی طرح عمر بھر راہ نوردی کا رہا ہم کو جنوں خار زاروں سے بھی گزرے ہیں گلستاں کی طرح تار باقی ہیں جو دو چار گریباں میں مرے ٹوٹ جائیں نہ کہیں تار رگ جاں کی طرح لوگ کہتے ہیں کہ ہو باغ میں لیکن ہم کو یاں کہ ہر شے نظر آتی ہے ...

    مزید پڑھیے

    پھر آس پاس سے دل ہو چلا ہے میرا اداس

    پھر آس پاس سے دل ہو چلا ہے میرا اداس پھر ایک جام کہ برجا ہوں جس سے ہوش حواس ہزار رنگ سہی پر نہیں ذرا بو باس ہوائے صحن چمن ہم کو آئے کیسے راس ستارے اب بھی چمکتے ہیں آسماں پہ مگر نہیں ہیں شومئ قسمت سے ہم ستارہ شناس کھلے ہیں پھول ہزاروں چمن کے دامن پر نوا گران چمن کو مگر نہیں ...

    مزید پڑھیے

    پہروں بیٹھا یہ سوچتا ہوں

    پہروں بیٹھا یہ سوچتا ہوں میں بھی کسی درد کی دوا ہوں سیماب نہیں مگر ہوں مضطر محشر نہیں پھر بھی میں بپا ہوں سوئی ہوئی قوم کا ہوں رہبر سوتے میں اذان دے رہا ہوں پہلے گزرا ہے مجھ سے فرہاد یوں کہہ دو مجھے کہ دوسرا ہوں رستہ سنسان ہو نہ جائے میں اس لئے کانٹے بو رہا ہوں جگ بیت چکے مگر ...

    مزید پڑھیے

    حسن خود جلوہ نمائی پہ ہے مجبور میاں

    حسن خود جلوہ نمائی پہ ہے مجبور میاں جانئے عشق کو ایک مجرم معذور میاں قرب گر اور نہ بڑھ جائے تو میرا ذمہ کھینچ کر دیکھیے اپنے کو ذرا دور میاں مل رہی ہے ہمیں قسمت سے وہ صہبا کہ جسے پی کے ہوتا نہیں کوئی بھی مخمور میاں اپنی راتوں کو جو بیدار رکھا کرتے ہیں ان کی بیداری کو درکار ہے اک ...

    مزید پڑھیے

    آدمی اور آبرو کے بغیر

    آدمی اور آبرو کے بغیر پھول ہو جیسے رنگ و بو کے بغیر میں فدا تجھ پہ اے نگاہ کرم چل گیا کام گفتگو کے بغیر کیا اسی کا ہے نام مے خانہ لوگ بیٹھے ہیں ہا و ہو کے بغیر تھا رگ جاں سے تو قریب مگر پا سکے ہم نہ جستجو کے بغیر کیا مجھے تم خدا سمجھتے ہو بات کرتے نہیں جو تو کے بغیر فرض کر لو کہ ...

    مزید پڑھیے

تمام